
فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ میرے اور وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کے مابین تنازعات کی خبریں زیرگردش ہیں تاہم ان میں کوئی حقیقت نہیں، گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان، اسد عمر اور میری ایسی کوئی میٹنگ بھی نہیں ہوئی جس میں کوئی تلخ کلامی ہوئی ہو اور نہ ہی میرے کسی کے ساتھ کوئی اختلافات ہیں۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا اور ہم صوبہ ضرور بنائیں گے اور اس پر کام بھی شروع کردیا گیا ہے، تاہم اس کے لیے وقت لگتا ہے ایک سیکنڈ میں صوبہ نہیں بن جاتا، صوبہ بنانے کے لئے دو تہائی اکثریت چاہیے، لیکن یہ ضرور کہتا ہوں کہ ممکن ہےاگلا انتخاب آئے تو جنوبی پنجاب کا الیکشن الگ ہو۔
عمران خان کے قبل از وقت انتخابات کے بیان پر پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قبل ازوقت انتخابات کی بات سوال کے تناظر میں تھی اور اگر قبل ازوقت انتخابات ہو بھی گئے تو پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی حکومت کو3 مہینے ہی ہوئے ہیں لیکن اس دوران ہم پر بہت حملے ہو رہےہیں، لیکن حکومت چلے گی، ہم اپنے وعدوں اور منشور پر قائم ہیں، 30 سال کا گند صاف کرنے میں وقت تو لگتا ہے، سابق حکومت نے ڈالر کو 105 تک رکھنے کے لئے قرض لئے، ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہی ڈالر کی قیمت غیر مستحکم ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔