کراچی لیاری کے مکینوں کا باکسر ثاقب کے قتل کیخلاف احتجاج شہر میں شدید ٹریفک جام
دھرنے کے باعث ایم جناح روڈ، ڈاکٹر ضیا الدین روڈ اور اطراف کی دیگر سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
گزشتہ دنوں رینجرز کے ہاتھوں مبینہ مقابلے میں قتل ہونے والے نوجوان ثاقب باکسر کی ہلاکت کے خلاف لیاری کے مکینوں نے احتجاجی ریلی نکالی اور رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے سامنے دھرنا دیا۔
لیاری میں پیپلز پارٹی کے منتخب ارکان اسمبلی ثانیہ ناز اور جاوید ناگوری کی سربراہی میں پیپلز فٹبال کلب سے نکالی گئی ریلی کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں ہلاک ہونے والوں کی تصاویر، احتجاجی بینرز اور پیپلز پارٹی کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر آئی آئی چندریگر روڈ اور ایوان صدر روڈ کو ٹریفک کے لئے بند جبکہ ریڈ زون پر سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کردیا گیا۔ رینجرز ہیڈ کوارٹزر کے سامنے بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں، جس کے باعث ایم جناح روڈ، ڈاکٹر ضیا الدین روڈ اور اطراف کی دیگر سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ۔
ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی شاہین کمپلیکس پہنچی جہاں رکاوٹیں دیکھ کر مشتعل افراد نے اسے ہٹا دیا اور شرکا رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پہنچ گئے جہاں انہوں نے دھرنا دیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل اور سینیٹر یوسف بلوچ بھی 11 نکات پر مشتمل تحفظاتی یادداشت کے ہمراہ ریلی میں شریک ہوگئے، ایس پی سٹی طارق دھاریجو اور ڈپٹی کمشنر کراچی جنوبی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر عبدالقادر پٹیل، یوسف بلوچ اور ظفر بلوچ نے حکام سے مذاکرات کئے جس کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔
عبدالقادر پٹیل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لیاری کے عوام محب وطن ہیں اور وہ کسی ادارے یا فورس کے خلاف نہیں گو کہ رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے دروازے ان کے لئے بند ہیں لیکن وہ ہمارے بھائی ہیں قانون کی عملداری ان کا فرض ہے لیکن لیاری میں چادر اور چہاردیواری کا تقدس رکھا جائے اور اس سلسلے میں انہوں نے یاداشت لیاری کے منتخب نمائندوں کی موجودگی میں پیش کردی ہے۔
لیاری میں پیپلز پارٹی کے منتخب ارکان اسمبلی ثانیہ ناز اور جاوید ناگوری کی سربراہی میں پیپلز فٹبال کلب سے نکالی گئی ریلی کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں ہلاک ہونے والوں کی تصاویر، احتجاجی بینرز اور پیپلز پارٹی کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر آئی آئی چندریگر روڈ اور ایوان صدر روڈ کو ٹریفک کے لئے بند جبکہ ریڈ زون پر سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کردیا گیا۔ رینجرز ہیڈ کوارٹزر کے سامنے بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں، جس کے باعث ایم جناح روڈ، ڈاکٹر ضیا الدین روڈ اور اطراف کی دیگر سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ۔
ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی شاہین کمپلیکس پہنچی جہاں رکاوٹیں دیکھ کر مشتعل افراد نے اسے ہٹا دیا اور شرکا رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پہنچ گئے جہاں انہوں نے دھرنا دیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل اور سینیٹر یوسف بلوچ بھی 11 نکات پر مشتمل تحفظاتی یادداشت کے ہمراہ ریلی میں شریک ہوگئے، ایس پی سٹی طارق دھاریجو اور ڈپٹی کمشنر کراچی جنوبی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر عبدالقادر پٹیل، یوسف بلوچ اور ظفر بلوچ نے حکام سے مذاکرات کئے جس کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔
عبدالقادر پٹیل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لیاری کے عوام محب وطن ہیں اور وہ کسی ادارے یا فورس کے خلاف نہیں گو کہ رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے دروازے ان کے لئے بند ہیں لیکن وہ ہمارے بھائی ہیں قانون کی عملداری ان کا فرض ہے لیکن لیاری میں چادر اور چہاردیواری کا تقدس رکھا جائے اور اس سلسلے میں انہوں نے یاداشت لیاری کے منتخب نمائندوں کی موجودگی میں پیش کردی ہے۔