پلازہ مالک کو ساڑھے 4 کروڑ ڈیم فنڈ میں دینے کا حکم

کیا پلازہ کی دوسری منزل منظور شدہ ہے؟ یہ معاملہ ملی بھگت سے ہوا ہم تعمیرات گرانے کا حکم دیتے ہیں، چیف جسٹس


Numainda Express December 05, 2018
کیا پلازہ کی دوسری منزل منظور شدہ ہے؟ یہ معاملہ ملی بھگت سے ہوا ہم تعمیرات گرانے کا حکم دیتے ہیں، چیف جسٹس۔ فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں سوئمنگ پول کیلیے مختص پلاٹ پر پلازہ کی تعمیر سے متعلق مقدمہ میں بار بار موقف بدلنے پر چیئرمین سی ڈی اے کی سرزنش کر دی۔ عدالت نے پلازہ مالکان کو 6 ماہ میں ساڑھے4 کروڑ روپے ڈیم فنڈز میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے نظرثانی درخواست نمٹا دی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کیا پلازہ کی دوسری منزل منظور شدہ ہے؟ یہ معاملہ ملی بھگت سے ہوا ہم تعمیرات گرانے کا حکم دیتے ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا سی ڈی اے نے پہلے پلاٹ پر 9 کروڑچارجز لینے کا کہا پھرزیروکردیے۔وکیل علی رضا نے بتایا کہ سی ڈی اے نے2005 میں نقشہ اورفیس مانگی تھی جو ہم نے73 لاکھ روپے ادا کردیئے۔

چیف جسٹس نے کہا کیا سی ڈی اے نے آپکا نقشہ منظورکیا، اگر آپ کا یہی موقف ہے تو پھر عدالت سی ڈی اے کو حکم دیتی ہے آپ کے پہلے لئے گئے پیسے واپس کر دے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سر برا ہی میں فل بینچ نے پی پی ایل کرپشن کیس میں نیب سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

پراسیکیوٹر جنرل نیب اصغر حیدر نے بتایا کہ یمن اور عراق کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تحقیقات کافی آگے جا چکی ہے تاہم عدالت مزید وقت دے تو پیشرفت رپورٹ دیں گے۔وکیل نعیم بخاری نے کہا ان کونیب کی رپورٹ نہیں ملی جس پر عدالت نے نیب رپورٹ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت دوماہ کیلئے ملتوی کردی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔