ورکرز ویلفیئر بورڈ کے بیشتر اساتذہ کا گھر بیٹھے تنخواہ لینے کا انکشاف
محکمہ محنت کے ذیلی ادارے کے تحت 22اسکول اور2کالج کام کررہے ہیں جن میں 8 ہزار بچے پڑھتے ہیں
سندھ کے محکمہ محنت کے ذیلی ادارے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اساتذہ کا بغیر ڈیوٹی کے تنخواہیں وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
محکمہ محنت وافراد ی قوت سندھ کے ماتحت ذیلی اداروں میں درجنوں افسران وملازمین نے خلاف ضابطہ آرڈرز کی بنیاد پر اپنی اصل تعیناتی کی جگہ دیگر شہروں اور محکموں میں پوسٹنگ کرالی، بیشتر ملازمین ڈیٹیلمنٹ پر گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔
اس حوالے سے بتایاگیا ہے کہ سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت صوبے بھر میں 22اسکولز اور2کالجز کام کررہے ہیں جن میں 8 ہزار سے زائد محنت کشوں کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں ورکرزویلفیئر بورڈکے بیشتر تعلیمی اداروں میں تدریسی عملہ کی اسامیاں خالی اور ان ادارروں میں تعنیات اساتذہ ڈیٹیلمنٹ پر دیگر شہروں اور محکموں میں کام کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایسے اساتذہ کی بڑی تعداد کراچی میں قائم تعلیمی اداروں میں ڈیٹیلمنٹ پر موجود ہیں اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں ،سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹوشنز کے تحت چلنے والے اسپتال وڈسپنسری بھی عملے کی شدید قلت اور ان اداروں کے میڈیکل وپیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر نان ٹیچنگ ملازمین بھی ڈیٹیلمنٹ پر ہیں۔
محکمہ محنت سندھ کے سیکریٹری عبدالرشید سولنگی نے ذیلی اداروں میں انتظامی صورتحال اور عملے کی کمی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے اسکول، کالجز ،اسپتال اور ڈسپنسریز کے ساتھ دیگر شعبوں میں کام کرنیوالے ملازمین کو اپنے تعیناتی کے اصل مقام پر رپورٹ کرنے کے لیے تین دن کی مہلت دی گئی ہے۔
محکمہ محنت وافراد ی قوت سندھ کے ماتحت ذیلی اداروں میں درجنوں افسران وملازمین نے خلاف ضابطہ آرڈرز کی بنیاد پر اپنی اصل تعیناتی کی جگہ دیگر شہروں اور محکموں میں پوسٹنگ کرالی، بیشتر ملازمین ڈیٹیلمنٹ پر گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔
اس حوالے سے بتایاگیا ہے کہ سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت صوبے بھر میں 22اسکولز اور2کالجز کام کررہے ہیں جن میں 8 ہزار سے زائد محنت کشوں کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں ورکرزویلفیئر بورڈکے بیشتر تعلیمی اداروں میں تدریسی عملہ کی اسامیاں خالی اور ان ادارروں میں تعنیات اساتذہ ڈیٹیلمنٹ پر دیگر شہروں اور محکموں میں کام کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایسے اساتذہ کی بڑی تعداد کراچی میں قائم تعلیمی اداروں میں ڈیٹیلمنٹ پر موجود ہیں اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں ،سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹوشنز کے تحت چلنے والے اسپتال وڈسپنسری بھی عملے کی شدید قلت اور ان اداروں کے میڈیکل وپیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر نان ٹیچنگ ملازمین بھی ڈیٹیلمنٹ پر ہیں۔
محکمہ محنت سندھ کے سیکریٹری عبدالرشید سولنگی نے ذیلی اداروں میں انتظامی صورتحال اور عملے کی کمی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے اسکول، کالجز ،اسپتال اور ڈسپنسریز کے ساتھ دیگر شعبوں میں کام کرنیوالے ملازمین کو اپنے تعیناتی کے اصل مقام پر رپورٹ کرنے کے لیے تین دن کی مہلت دی گئی ہے۔