عمران خان پاکستان کے ٹرمپ ہیں شاہد خاقان عباسی
ہم نے عدالتوں کا احترام کیا، ایسا وقت نہ آئے کہ عدالتوں کا احترام چھوڑ دیا جائے، سابق وزیراعظم
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم کو امریکی صدر سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان کے ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔
مریم اورنگزیب کے ہمراہ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت اپنی معاشی پالیسیاں درست کرے ورنہ مہنگائی کا سیلاب آئے گا، جو حالات ہیں اس سے ملک اور جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں، عوام سڑکوں پر آگئے تو حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 100 دن میں مخالفین بھی بول اٹھے کہ نواز شریف حکومت بہتر تھی، پی ٹی آئی حکومت کٹے بھینسوں اور مرغیوں کی باتیں کررہی ہے، اس سے مسائل حل نہیں ہوں گے، وزیراعظم صاحب کہتے ہیں مڈٹرم الیکشن ہوجائیں گے، یہ لوگ راہ فرار چاہتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے ٹرمپ ہیں اور حکومت اپوزیشن کو گندگی گالیاں نکالتی ہے، وزیراعظم کا یہ کہنا غلط ہے کہ فوج پی ٹی آئی کے منشور کے ساتھ ہے، کیونکہ فوج حکومت کے ساتھ ہوتی ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج تک نواز شریف اور شہباز شریف پر کوئی الزامات ثابت نہیں ہوسکے، عدالتوں کے فیصلے تاریخ کا حصہ بن چکے، ہم نے عدالتوں کا احترام کیا، لیکن ایسا وقت نہ آئے کہ عدالتوں کا احترام چھوڑ دیا جائے۔
مریم اورنگزیب کے ہمراہ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت اپنی معاشی پالیسیاں درست کرے ورنہ مہنگائی کا سیلاب آئے گا، جو حالات ہیں اس سے ملک اور جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں، عوام سڑکوں پر آگئے تو حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 100 دن میں مخالفین بھی بول اٹھے کہ نواز شریف حکومت بہتر تھی، پی ٹی آئی حکومت کٹے بھینسوں اور مرغیوں کی باتیں کررہی ہے، اس سے مسائل حل نہیں ہوں گے، وزیراعظم صاحب کہتے ہیں مڈٹرم الیکشن ہوجائیں گے، یہ لوگ راہ فرار چاہتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے ٹرمپ ہیں اور حکومت اپوزیشن کو گندگی گالیاں نکالتی ہے، وزیراعظم کا یہ کہنا غلط ہے کہ فوج پی ٹی آئی کے منشور کے ساتھ ہے، کیونکہ فوج حکومت کے ساتھ ہوتی ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج تک نواز شریف اور شہباز شریف پر کوئی الزامات ثابت نہیں ہوسکے، عدالتوں کے فیصلے تاریخ کا حصہ بن چکے، ہم نے عدالتوں کا احترام کیا، لیکن ایسا وقت نہ آئے کہ عدالتوں کا احترام چھوڑ دیا جائے۔