منی بیگم کو پہلی البم نے ہی شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا

مغربی بنگال میں پیدا ہوئیں، استاد خواجہ غلام مصطفی وارثی کی شاگردی اختیار کی


Showbiz Reporter July 02, 2013
مغربی بنگال میں پیدا ہوئیں، استاد خواجہ غلام مصطفی وارثی کی شاگردی اختیار کی۔ فوٹو : فائل

غزل گائیکی میں جہاں پاکستان سے شہنشاہ غزل مہدی حسن، اقبال بانو،غلام علی، فریدہ خانم نے بین الاقوامی شہرت حاصل کی وہیں غزل جیسی موسیقی کی مشکل ترین صنف میں اپنے منفرد آواز اور انداز گائیکی کی وجہ سے منی بیگم نے ملک گیر شہرت حاصل کی۔

منی بیگم کی پیدائش مرشدآباد، مغربی بنگال (انڈیا) میں ہوئی۔ انھیں بچپن سے ہی موسیقی سے لگاؤ تھا۔ جس کو مدنظررکھتے ہوئے ان کے والدین نے انھیں چھوٹی عمرمیں ہی موسیقی کی تعلیم کے لیے استاد خواجہ غلام مصطفیٰ وارثی کی شاگردی میں دیدیا۔ اس کے ساتھ منی بیگم تین سال تک موسیقی کے اسکول میں بھی باقاعدہ تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ 1950ء میں ان کے والدین ہجرت کرکے مشرقی پاکستان میں آباد ہوگئے جہاں ڈھاکہ کے پی اے ایف شاہین اسکول سے بھی انھوں نے تعلیم حاصل کی۔

1971ء منی بیگم اپنے والدین کے ہمراہ کراچی آگئے جہاں سے انھوں نے موسیقی کا باقاعدہ آغازکیا۔ ان کی پہلی البم 1976ء میں ریلیز ہوئی جس میں شامل غزلوں نے کامیابی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے۔



پہلی ہی البم نے منی بیگم کو شہرت کی ایسی بلندیوں پرپہنچا دیا جس کے لیے لوگوں کو برسوں کام کرنا پڑتا ہے۔ منی بیگم کی مقبول غزلوں میں ''جھوم برابر جھوم، ہرقدم زحمتیں، تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے، اک بار مسکرادو، آوارگی میں حد سے گزر جانا چاہیے، بے وفا سے بھی پیار ہوتا ہے، بھولنے والے سے کوئی کہہ دے، ادھر زندگی کا جنازہ اٹھے گا، بھجی ہوئی شمع کا دھواں، مریض محبت انھی کا فسانہ'' سمیت دیگرشامل ہیں۔

منی بیگم نے اپنے طویل فنی کیرئیرکے دوران پاکستان سمیت دنیا کے بیشترممالک میں پرفارم کیاجہاں ان کے منفرداندازکو بہت سراہا گیا بلکہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی بہت سی فلموں میں منی بیگم کی غزلوں کو گیتوں کے انداز میں شامل کیا گیا۔ حکومت پاکستان نے منی بیگم کوطویل فنی خدمات کے اعتراف میں انھیں ''صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی'' سے بھی نوازا ہے۔ واضح رہے کہ منی بیگم اب امریکا میں رہتی ہیں لیکن اپنی فیملی سے ملنے اورمیوزک کنسرٹس میں حصہ لینے کے لیے وہ پاکستان آتی رہتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں