چائنا کٹنگ کیخلاف درخواست پر ایم سی و دیگر اداروں سے جواب طلب
ہائیکورٹ کی پی ایس 81 خیرپور کے ضمنی انتخاب میں فنکشنل لیگ کے امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی ہدایت
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس ندیم اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے گلستان جوہر میں رفاہی پلاٹوں کی چائنا کٹنگ اور غیرقانونی قبضے کے خلاف دائر درخواست پرکے ایم سی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، انسداد تجاوزات سیل اور ایس ایچ او گلستان جوہر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
نعمانیہ ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ کے ڈی اے اسکیم35میں حاصل کیے گئے رفاہی پلاٹ ST-36 کو رہائشی اور تجارتی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو اراضی کے متعلق قوانین کی خلاف ورزی ہے، تاہم مدعا علیہان اس غیر قانونی کارروائی کو روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کررہے ہیں، ،عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کے ایم سی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ایس ایچ او گلستان جوہر اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے پی ایس 81 خیرپور کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف دائردرخواست پر الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ ( فنکشنل ) کے جام مدد علی کی کامیابی کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکتے ہوئے الیکشن کمیشن اور دیگر کو5 جولائی کیلیے نوٹس جاری کردیے، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس ندیم اختر پر مشتمل بینچ نے اصغرعلی جونیجو کی درخواست کی سماعت کی،عمرلاکھانی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان،ریٹرننگ افسر پی ایس81اور مسلم لیگ(ف) کے امیدوار جام مددعلی کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حلقہ میں 26جون 2013کو ضمنی انتخابات منعقد ہوئے جس میں درخواست گزار نے بھی حصہ لیا تھا۔
انتخابات کے موقع پرمخالف امیدوار جام مدد علی اور ان کے ساتھیوں نے پولنگ اسٹیشنوں پرقبضے کیے اور دھاندلی کی،انتخابات کے دوران حلقہ کے30پولنگ اسٹیشنوں تک درخواست گزار اور ان کے پولنگ ایجنٹس کو بھی رسائی نہیں دی گئی،ان 30پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کیلیے عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ36(6)(a)کے تحت ریٹرننگ افسر کو بھی درخواست دی گئی مگر درخواست مسترد کردی گئی، نتائج کے مطابق درخواست گزرا نے 34175 جبکہ جام مددعلی نے 35548ووٹ حاصل کیے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مذکورہ30پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے۔
نعمانیہ ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ کے ڈی اے اسکیم35میں حاصل کیے گئے رفاہی پلاٹ ST-36 کو رہائشی اور تجارتی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو اراضی کے متعلق قوانین کی خلاف ورزی ہے، تاہم مدعا علیہان اس غیر قانونی کارروائی کو روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کررہے ہیں، ،عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کے ایم سی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ایس ایچ او گلستان جوہر اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے پی ایس 81 خیرپور کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف دائردرخواست پر الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ ( فنکشنل ) کے جام مدد علی کی کامیابی کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکتے ہوئے الیکشن کمیشن اور دیگر کو5 جولائی کیلیے نوٹس جاری کردیے، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس ندیم اختر پر مشتمل بینچ نے اصغرعلی جونیجو کی درخواست کی سماعت کی،عمرلاکھانی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان،ریٹرننگ افسر پی ایس81اور مسلم لیگ(ف) کے امیدوار جام مددعلی کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حلقہ میں 26جون 2013کو ضمنی انتخابات منعقد ہوئے جس میں درخواست گزار نے بھی حصہ لیا تھا۔
انتخابات کے موقع پرمخالف امیدوار جام مدد علی اور ان کے ساتھیوں نے پولنگ اسٹیشنوں پرقبضے کیے اور دھاندلی کی،انتخابات کے دوران حلقہ کے30پولنگ اسٹیشنوں تک درخواست گزار اور ان کے پولنگ ایجنٹس کو بھی رسائی نہیں دی گئی،ان 30پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کیلیے عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ36(6)(a)کے تحت ریٹرننگ افسر کو بھی درخواست دی گئی مگر درخواست مسترد کردی گئی، نتائج کے مطابق درخواست گزرا نے 34175 جبکہ جام مددعلی نے 35548ووٹ حاصل کیے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مذکورہ30پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے۔