نوازشریف کا دورہ چینبجلی کے منصوبوں میں مدد مانگیں گے

نوازشریف چینی ہم منصب سے نیلم جہلم منصوبے کیلئے مذکورہ رقم مانگیں گے تاکہ منصوبے کو مزید تاخیر کئے بغیر مکمل کیا جاسکے

نوازشریف چینی ہم منصب سے نیلم جہلم منصوبے کیلئے مذکورہ رقم مانگیں گے تاکہ منصوبے کو مزید تاخیر کئے بغیر مکمل کیا جاسکے فوٹو: فائل

وزیر اعظم میاں نوازشریف اپنے دورہ چین کے دوران دوست ملک سے بجلی کے بحران سے نمٹنے اور دیگرمنصوبوں میں مدد و تعاون مانگیں گے۔

واضح رہے وزیر اعظم میاں نوازشریف 4 جولائی کو چین کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ جب اپنے چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کرینگے تو ان سے 11 سو میگاواٹ کے جوہری بجلی گھر کی تعمیر، 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم پروجیکٹ کیلئے 448 کروڑ ڈالر کے قرضہ اور گوادر بندرگاہ پر آئل ریفائنری کے قیام میں مدد اور تعاون کی درخواست کرینگے۔ ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کراچی کی بندرگاہ کے قریب جوہری بجلی گھر تعمیر کریگا جس پر ساڑھے نو ارب ڈالر لاگت آئے گی۔


حکومت نے اس منصوبے کیلئے نئے وفاقی بجٹ میں پہلے ہی 10 ارب ڈالر مختص کردیئے ہیں جبکہ بیرونی ذرائع سے اسے 65 ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔ چین کی تین سرکاری کمپنیاں جوہری بجلی گھروں کو تیار کر کے چلا سکتی ہیں۔



ان کمپنیوں میں چائنا نیشنل نیوکلئیر کارپوریشن (سی این این سی)، چائنا گونگ ڈونگ نیوکلیئر پاورہولڈنگ کمپنی (سی جی این پی سی) اور چائنا پاور انویسٹمنٹ کارپوریشن (سی پی آئی سی) شامل ہیں، پاکستان نئی توانائی پالیسی کے تحت جوہری بجلی کی پیداوار بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں 2030 تک جوہری بجلی گھروں سے مجموعی طور پر 88 سومیگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے۔ ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف اپنے چینی ہم منصب سے کہیں گے کہ وہ نیلم جہلم منصوبے کیلئے مذکورہ رقم جلد جاری کریں تاکہ منصوبے کو مزید تاخیر کئے بغیر مکمل کیا جاسکے۔
Load Next Story