وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

اجلاس میں وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا

اجلاس میں وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 20 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جارہا ہے، اجلاس میں وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور کابینہ اپنے گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی عملداری کا جائزہ بھی لے گی۔

گلگت بلتستان کو صوبہ بنائے جانے کا معاملہ، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی کی تعیناتی اور نجی فضائی کمپنی کے لائسنس میں توسیع کا معاملہ بھی کابینہ ایجنڈے میں شامل ہے، اس کے علاوہ پاکستان اکادمی ادیبات کے ڈپٹی سیکرٹری کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

کابینہ اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹی کی تشکیل نو، پاکستان اور کینڈا کی انسداد منشیات فورس کے درمیان معاہدے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے ممبران کی منظوری بھی دی جائے گی۔


وزیراعظم کا کابینہ سے خطاب؛

وفاقی کابینہ سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی صدرٹرمپ نے زلمے خلیل زاد کو افغان مفاہمتی عمل کے لیے بھیجا تھا، میں 15 سال سے کہہ رہا تھا کہ افغان مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، اب دنیا اور امریکا بھی تحریک انصاف کےموقف کی تائید کررہا ہے، زلمے خلیل زاد نے کہا کہ تحریک انصاف کا افغانستان کے حوالے موقف درست ہے، ڈومور کے بجائے ہمارا کردار افغانستان میں قیام امن تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : حکومتی معاشی ٹیم نے مشکل حالات میں بہت اچھی کارکردگی دکھائی، وزیراعظم

عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی کی جنگ لڑنے کے لئے ہمیں مدد دی جاتی رہی، شکر ہے کہ آج ہمارا اصل کردار سامنے آرہا ہے، ہمیں کسی کی جنگ کا حصہ بننے کے بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا موقع ملا ہے، ہم مفاہمتی عمل کے ذریعے افغانستان میں امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ یمن میں بھی امن کے لیے پوری کوشش کریں گے، یمن میں قیام امن کے لئے ایران اور سعودی عرب سے بات کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکل حالات میں معاشی ٹیم نے کارکردگی دکھائی ہے۔ اپنی معاشی ٹیم کو شاباش دینا چاہتا ہوں، جس نے ایسا ماحول بنایا کہ سرمایہ کار آرہے ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھاری سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، سوزوکی کمپنی نے 450 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
Load Next Story