کابل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کالعدم قرار

ووٹوں کی ہیر پھیر اور دیگر قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی بنیاد پر الیکشن کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا


ویب ڈیسک December 06, 2018
انتخابات کرانے کے ذمہ دار باڈی کے پانچ ارکان کو کمیشن سے نکال دیا گیا (فوٹو: فائل)

افغانستان کے انتخابی شکایتی کمیشن نے دارالحکومت کابل اور اطراف کے علاقوں میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو کالعدم قرار دیتے الیکشن کمیشن کے سربراہ کو برطرف کردیا۔

آزاد افغان انتخابی کمیشن کے مطابق اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بے ضابطگیوں، ووٹوں کی ہیر پھیر اور دیگرقوانین کی سنگین خلاف ورزی کی بنیاد پر الیکشن کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ پڑھیں: افغان الیکشن کمیشن پر خود کش حملے میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک

کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکام نے بتایا کہ انتخابات کرانے کے ذمہ دار الیکشن کمیشن کے سربراہ سمیت باڈی کے 4 ارکان کو کمیشن سے نکال دیا گیا ہے۔ ترجمان آزاد انتخابی کمیشن علی رضا روحانی نے کہا کہ برطرف افراد پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں اور ان کے خلاف مزید تفتیش کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں کابل صوبے میں قریباً 10 لاکھ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا، 233 نشستوں پر مشتمل ایوان کے لیے کابل صوبے میں 33 نشستوں پر الیکشن ہوا تھا جس میں خواتین کی 9 نشستیں بھی شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں