
اس چوری کے عوض خاتون نے شرط عائد کی ہے کہ وہ ماہر چور سے یہ سوال کریں گی کہ اس نے چیزیں کیسے چرائیں؟ تاکہ وہ اسٹور کے حفاظتی اقدامات کو بڑھا کر چوری کم کرنے کی کوشش کریں کیونکہ وہ آئے دن قیمتی کپڑوں کی چوری سے بہت پریشان ہوچکی ہیں۔
خاتون نے اس ضمن میں باقاعدہ ملازمت کا اشتہار بھی دیا ہے۔ معاہدے کے مطابق کامیاب امیدواروں کو ہفتے میں کئی مرتبہ اسٹور آنا ہوگا اور واردات کے بعد چوری شدہ مال کی پوری رپورٹ دینا ہوگی۔ چور کو یہ بھی بتانا ہوگا کہ آخر کس طرح انہوں نے سامان چوری کیا۔
خاتون نے بتایا کہ وہ کئی برس سے خصوصاً ہر سال کرسمس پر چوری کی واردات سے بہت نقصان اٹھا چکی ہیں۔ اب وہ ماہر چوروں کے تعاون سے اپنی کمزوریوں کو دور کرنا چاہتی ہیں۔ خاتون کے مطابق نومبر میں اسٹور دن رات کھلا رہتا ہے اور زبردست رش کی وجہ سے ہر شخص پر نظر رکھنا ناممکن ہوتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔