ٹیلی نار نے پاکستان میں پہلی مرتبہ 45 جی ٹیکنالوجی کا آغاز کر دیا
4.5 جی ٹیکنالوجی کراچی، لاہور اور پنڈی/ اسلام آباد میں ٹیلی نار سائٹس پر پہلے سے فعال کر دی گئی ہے
ٹیلی نارنے پاکستان میں پہلی مرتبہ کراچی، لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں اپنی جدید ترین 4.5 جی ٹیکنالوجی کا آغاز کردیا۔
ٹیلی نار گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سگوے بریکے ان دنوں پاکستان کے 4روزہ دورہ پر ہیں، انہوں نے اپنے جدید ترین LTE نیٹ ورک پر پہلی کال کرتے ہوئے 4.5 جی ٹیکنالوجی کا افتتاح کیا۔
کمپنی کے مطابق اس وقت ٹیلی نار پاکستان کا 80 فیصد سے زائد نیٹ ورک 3جی اور 4 جی سروسز فراہم کر رہا ہے اور 4.5 جی سروسز کا آغاز پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ اعلیٰ درجے کی حامل ''Carrier Aggregation'' کی 4.5 جی کی خصوصیت کو استعمال میں لاتے ہوئے ٹیلی نار پاکستان وہ پہلی کمپنی ہے جس نے اپنے LTE 850 اور LTE 1800نیٹ ورکس کو یکجا کیا تاکہ اس سروس کو استعمال کرنے کے حامل ہینڈ سیٹس کیلیے شاندار ڈیٹا خدمات کا تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ یہ خصوصیت مختلف فریکوئنسی بینڈز کو قوت بخشتی ہے لہٰذا اس طرح صارف کے تجربے میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس موقع پر ٹیلی نار گروپ کے صدر و سی ای او سگوے بریکے نے کہا کہ جدید ترین LTE خدمات کے ساتھ ہم پاکستان میں مزید ڈیجیٹل انقلاب برپا کرنے کیلیے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرا رہے ہیں۔
ٹیلی نار پاکستان کے سی ای او عرفان وہاب خان نے کہا کہ آج ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے ہم نے 4.5 جی کا آغاز کیا ہے جو 5جی پر چلنے والی مستقبل کی موبائل ڈیٹا ایپلی کیشنز کیلیے ایک پل کا کردار ادا کرے گی۔ یہ ٹیکنالوجی ہمیں تیز ترین اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ اسپیڈ کے قابل بنائے گی جبکہ بلا رکاوٹ ڈیٹا تجربہ کے وعدہ کے ساتھ ایپلی کیشنز اور ویب سروسز کیلیے فوری ردعمل کو یقینی بناتے ہوئے بہترین صارف تجربہ بھی فراہم کرے گی۔ 4.5 جی ٹیکنالوجی ہمیں وہ تیاری بھی فراہم کرے گی جو حکومت، انتظامیہ، صحت، زراعت اور ہوم منیجمنٹ کیلیے انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) اور ٹیکنالوجی پر مبنی طریقوں کی ترقی کیلیے ہمیں درکار ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک جدید کمپنی کی حیثیت سے ہم موبائل کے مستقبل کیلیے پاکستان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان کے تمام موجودہ 4G صارفین مطابقت کے حامل ہینڈ سیٹس کے ساتھ خودکار طریقے سے تیز رفتار اسپیڈ حاصل کرنے کے قابل ہوں گے۔ 4.5 جی ٹیکنالوجی کراچی، لاہور اور راولپنڈی/اسلام آباد میں ٹیلی نار سائٹس پر پہلے سے فعال کردی گئی ہیں۔ یہ پیش رفت پاکستان کو یقینی طور پر ڈیجیٹل شمولیت کے اہداف کے قریب لانے میں مدد فراہم کرے گی۔
ٹیلی نار گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سگوے بریکے ان دنوں پاکستان کے 4روزہ دورہ پر ہیں، انہوں نے اپنے جدید ترین LTE نیٹ ورک پر پہلی کال کرتے ہوئے 4.5 جی ٹیکنالوجی کا افتتاح کیا۔
کمپنی کے مطابق اس وقت ٹیلی نار پاکستان کا 80 فیصد سے زائد نیٹ ورک 3جی اور 4 جی سروسز فراہم کر رہا ہے اور 4.5 جی سروسز کا آغاز پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ اعلیٰ درجے کی حامل ''Carrier Aggregation'' کی 4.5 جی کی خصوصیت کو استعمال میں لاتے ہوئے ٹیلی نار پاکستان وہ پہلی کمپنی ہے جس نے اپنے LTE 850 اور LTE 1800نیٹ ورکس کو یکجا کیا تاکہ اس سروس کو استعمال کرنے کے حامل ہینڈ سیٹس کیلیے شاندار ڈیٹا خدمات کا تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ یہ خصوصیت مختلف فریکوئنسی بینڈز کو قوت بخشتی ہے لہٰذا اس طرح صارف کے تجربے میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس موقع پر ٹیلی نار گروپ کے صدر و سی ای او سگوے بریکے نے کہا کہ جدید ترین LTE خدمات کے ساتھ ہم پاکستان میں مزید ڈیجیٹل انقلاب برپا کرنے کیلیے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرا رہے ہیں۔
ٹیلی نار پاکستان کے سی ای او عرفان وہاب خان نے کہا کہ آج ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے ہم نے 4.5 جی کا آغاز کیا ہے جو 5جی پر چلنے والی مستقبل کی موبائل ڈیٹا ایپلی کیشنز کیلیے ایک پل کا کردار ادا کرے گی۔ یہ ٹیکنالوجی ہمیں تیز ترین اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ اسپیڈ کے قابل بنائے گی جبکہ بلا رکاوٹ ڈیٹا تجربہ کے وعدہ کے ساتھ ایپلی کیشنز اور ویب سروسز کیلیے فوری ردعمل کو یقینی بناتے ہوئے بہترین صارف تجربہ بھی فراہم کرے گی۔ 4.5 جی ٹیکنالوجی ہمیں وہ تیاری بھی فراہم کرے گی جو حکومت، انتظامیہ، صحت، زراعت اور ہوم منیجمنٹ کیلیے انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) اور ٹیکنالوجی پر مبنی طریقوں کی ترقی کیلیے ہمیں درکار ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک جدید کمپنی کی حیثیت سے ہم موبائل کے مستقبل کیلیے پاکستان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان کے تمام موجودہ 4G صارفین مطابقت کے حامل ہینڈ سیٹس کے ساتھ خودکار طریقے سے تیز رفتار اسپیڈ حاصل کرنے کے قابل ہوں گے۔ 4.5 جی ٹیکنالوجی کراچی، لاہور اور راولپنڈی/اسلام آباد میں ٹیلی نار سائٹس پر پہلے سے فعال کردی گئی ہیں۔ یہ پیش رفت پاکستان کو یقینی طور پر ڈیجیٹل شمولیت کے اہداف کے قریب لانے میں مدد فراہم کرے گی۔