متحدہ عرب امارات کی عدالت نے حکومت گرانے کے الزام میں 69 افراد کوسزا سنادی
سزا پانے والوں میں ریاست راس الخیمہ کے حکمراں خاندان کا ایک شخص شیخ سلطان بن کید القاسمی بھی شامل ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وفاقی عدالت نے 69 افراد کو حکومت گرانے کے الزام میں 5 سے 15 سال تک کی سزائیں سنادی ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 94 افراد کو حکومت کے خلاف سازشیں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس میں سے 69 افراد کو سزائیں سنائی گئیں جب کہ 25افراد کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کردیا گیا، سزا پانے والوں میں ریاست راس الخیمہ کے حکمراں خاندان کا ایک شخص شیخ سلطان بن کید ا لقاسمی بھی شامل ہے جب کہ دیگر افراد میں وکلا، یونیورسٹی کے پرفیسرز اور طلبا شامل ہیں۔ ملزمان میں سے 56افراد کو 10 سال، 5 کو 7 سال اور ملک سے باہر 8 افراد کو ان کی غیر موجودگی میں 15 سال کی سزا سنائی گئی ۔
واضح رہے کہ ان تمام افراد کو مارچ اور دسمبر 2012 کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، ان پر ایک ایسی تنظیم بنانے کا الزام تھا جس کا مقصد متحدہ عرب امارات میں بنیادی حکومتی نظام کو گرانا اور اقتدار حاصل کرنا تھا اور اس سلسلے میں ان کو بیرونی ممالک کی حمایت بھی حاصل تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت گرانے کے مقدمے اور اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے میں گرفتار کئے گئے افراد کو پولیس نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور مقدمے میں منصفانہ ٹرائل کے حوالے سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔
متحدہ عرب امارات کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 94 افراد کو حکومت کے خلاف سازشیں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس میں سے 69 افراد کو سزائیں سنائی گئیں جب کہ 25افراد کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کردیا گیا، سزا پانے والوں میں ریاست راس الخیمہ کے حکمراں خاندان کا ایک شخص شیخ سلطان بن کید ا لقاسمی بھی شامل ہے جب کہ دیگر افراد میں وکلا، یونیورسٹی کے پرفیسرز اور طلبا شامل ہیں۔ ملزمان میں سے 56افراد کو 10 سال، 5 کو 7 سال اور ملک سے باہر 8 افراد کو ان کی غیر موجودگی میں 15 سال کی سزا سنائی گئی ۔
واضح رہے کہ ان تمام افراد کو مارچ اور دسمبر 2012 کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، ان پر ایک ایسی تنظیم بنانے کا الزام تھا جس کا مقصد متحدہ عرب امارات میں بنیادی حکومتی نظام کو گرانا اور اقتدار حاصل کرنا تھا اور اس سلسلے میں ان کو بیرونی ممالک کی حمایت بھی حاصل تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت گرانے کے مقدمے اور اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے میں گرفتار کئے گئے افراد کو پولیس نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور مقدمے میں منصفانہ ٹرائل کے حوالے سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔