20 بازاروں اور 20 گلیوں کے شہر کوئٹہ کو کنٹرول کرنا مشکل نہیں وزیراعظم

چین سے واپسی پر سیاسی رہنماؤں کی کانفرنس منعقد کروں گا جس میں دہشتگردی سمیت اہم مسائل پر فیصلے کئے جائیں گے، نواز شریف


ویب ڈیسک July 02, 2013
بلوچستان میں امن وامان کے قیام کے لئے ملک بھر سے جو بھی پولیس افسر چاہئے وہ صوبائی حکومت کوفراہم کیا جائے گا، وزیر اعظم۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کوئٹہ بیس بازاروں اور بیس گلیوں کا شہر ہے اسے کنٹرول کرنا مشکل نہیں، انٹیلی جنس ادارے اپنے درمیان رابطوں کو مضبوط بنائیں۔

کوئٹہ میں وزیراعظم کی زیرصدارت سانحہ ہزارہ ٹاؤن اور امن امان کے قیام کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ، اجلاس کے دوران آئی جی بلوچستان نے کوئٹہ میں سیکیورٹی کی صورت حال پر بریفنگ دی جس پر وزیر اعظم نے انہیں ہدایت کی کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں قیام امن ہماری اولین ترجیح ہے، سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے امن وامان سے متعلق حکومتی پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے باہمی رابطوں کو مضبوط بنائیں، وفاقی حکومت امن وامان کے حوالے سے صوبے کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ خیبر سے کراچی تک پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، اس سلسلے میں مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے دورہ چین سے واپسی پر وہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی کانفرنس منعقد کریں گے جس میں دہشت گردی اور دیگر مسائل کے حوالے سے فیصلے کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کچھ عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، دو روز قبل پیش آنے والے سانحے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اور اب اس طرح کے واقعات برداشت نہیں کئے جائیں گے۔

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کوئٹہ بیس بازار اور بیس گلیوں کا شہر ہے اسے کنٹرول کرنا مشکل نہیں، آئی ایس آئی اور آئی بی کے اہلکار سانحہ ہزارہ ٹاؤن کے ملزمان کو پکڑ کر اسے ایک ٹیسٹ کیس بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کے لئے ملک بھر سے جو بھی پولیس افسر چاہئے وہ صوبائی حکومت کو فراہم کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔