جنسی ہراسانی کیس ابوظبی پولیس نے میکا سنگھ کو رہا کردیا
بھارتی گلوکار کو 17 سالہ برازیلین لڑکی کو غیراخلاقی تصاویر بھیجنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا
ابوظبی پولیس نے جنسی ہراسانی کیس میں گرفتار بھارتی گلوکار میکا سنگھ کو رہا کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابوظبی میں موجود بھارتی سفیر نودیپ سنگھ سوری نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی سفارت خانے کی مداخلت پر گلوکار کو جمعرات کی رات رہا کردیا گیا لیکن انہیں مقدمے کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔
میکا سنگھ کے بھائی اور مقبول گلوکار دلیر مہدی نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے حال ہی میں میکا کو حراست میں لیے جانے کا پتا چلا ہے لیکن میری اب تک اُن سے بات نہیں ہوسکی ہے۔
دلیر مہدی نے مزید کہا کہ میکا پر الزام لگانے والی لڑکی کے بارے میں مجھے اتنا پتا ہے کہ وہ گزشتہ تین چار سال سے میکا کے گروپ میں کام کر رہی تھی اور لڑکی کی والدہ ہمیشہ ہی اپنی بیٹی کے ساتھ ہوتی تھیں، مجھے نہیں لگتا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں ایسا کچھ ہوا ہوگا۔
یہ پڑھیں: دبئی؛ بھارتی گلوکار میکا سنگھ برازیلین خاتون کو ہراساں کرنے پر زیر حراست
واضح رہے کہ گلوکار میکا سنگھ کو 17 سالہ برازیلین لڑکی کو غیر اخلاقی اور نازیبا تصاویر بھیجنے کے الزام میں دبئی سے حراست میں لیا گیا تھا لیکن بعد ازاں انہیں تفتیش کے لیے ابوظبی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابوظبی میں موجود بھارتی سفیر نودیپ سنگھ سوری نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی سفارت خانے کی مداخلت پر گلوکار کو جمعرات کی رات رہا کردیا گیا لیکن انہیں مقدمے کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔
میکا سنگھ کے بھائی اور مقبول گلوکار دلیر مہدی نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے حال ہی میں میکا کو حراست میں لیے جانے کا پتا چلا ہے لیکن میری اب تک اُن سے بات نہیں ہوسکی ہے۔
دلیر مہدی نے مزید کہا کہ میکا پر الزام لگانے والی لڑکی کے بارے میں مجھے اتنا پتا ہے کہ وہ گزشتہ تین چار سال سے میکا کے گروپ میں کام کر رہی تھی اور لڑکی کی والدہ ہمیشہ ہی اپنی بیٹی کے ساتھ ہوتی تھیں، مجھے نہیں لگتا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں ایسا کچھ ہوا ہوگا۔
یہ پڑھیں: دبئی؛ بھارتی گلوکار میکا سنگھ برازیلین خاتون کو ہراساں کرنے پر زیر حراست
واضح رہے کہ گلوکار میکا سنگھ کو 17 سالہ برازیلین لڑکی کو غیر اخلاقی اور نازیبا تصاویر بھیجنے کے الزام میں دبئی سے حراست میں لیا گیا تھا لیکن بعد ازاں انہیں تفتیش کے لیے ابوظبی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا تھا۔