12روز گزرگئے برطرف پولیس افسرکے قاتل گرفتار نہ ہوسکے

24 جون کو سپر ہائی وے پرہوٹل کے قریب ملزمان نے 40سالہ عدنان کو قتل کیا۔


Staff Reporter July 02, 2013
مقتول تفتیشی افسر تھا اور واقعے کو 12روز گزر جانے کے باوجود مقدمے کی تفتیش شروع نہیں کی جا سکی۔ فوٹو: ساجد رؤف/ ایکسپریس

لاہور: محکمہ پولیس نے ستم ظریفی کی اعلیٰ مثال قائم کردی ،21 سال تک محکمے میں خدمات انجام دینے والے مقتول پولیس افسر کے اہلخانہ سے تعزیت تک کرنے کی زحمت نہ کی ۔

مقتول تفتیشی افسر تھا اور واقعے کو 12روز گزر جانے کے باوجود مقدمے کی تفتیش شروع نہیں کی جا سکی، تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کی حدود میں23 اور 24 جون کوسپرہائی وے بندو خان ہوٹل کے قریب کار میں سوار برطرف افسر40 سالہ عدنان احمد خان ولد انور احمد خان کو موٹر سائیکل سوار ملزمان فائرنگ کرکے قتل کرکے فرار ہوگئے تھے، مقتول برطرف افسر کے قتل کے واقعے کو12 روزگزرجانے کے باوجود مقدمے کی تفتیش شروع نہیں کی جا سکی۔

مقتول پولیس افسر کے بھائی کامران احمد خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول عدنان 5 بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے اور مقتول کے پسماندگان میں4 بچوں جن میں ایک بیٹا مارج خان اور3 بیٹیاں ، ایمان، مسکان ، حسینیا اور بیوہ شامل ہے ۔



انھوں نے بتایا کہ ان کے بھائی کو ٹارگٹ کیا گیا تھا اور واقعے کے بعد ان کے پاس سے پستول ، گھڑی ، موبائل فون اور پرس سمیت تمام چیزیں پولیس کو مل گئیں تھیں لیکن اس کے باوجود افسوس کی بات یہ تھی کہ سچل پولیس واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کررہی تھی اور ان کی جانب سے مزاحمت کرنے پر بڑی مشکل سے سچل پولیس نے قتل کا مقدمہ ان کی مدعیت میں درج کیا تھا ۔

انھوں نے بتایا کہ ان کے بھائی تفتیشی افسر تھے جنھوں نے بے شمار مقدمات کی تفتیشی کی اورانھیں نتیجہ خیز بنایا، بھائی کے قتل کے واقعے کے بعد محکمہ پولیس کے کسی ایک افسر یا اہلکار نے اہلخانہ سے نہ تو رابطہ کیا بلکہ اہلخانہ سے تعزیت تک کرنے کی زحمت نہ کی، بھا ئی نے تمام متعلقہ افسران کو بحالی کے لیے درخواستیں دے رکھی تھیں، انھوں گورنر سندھ ، وزیراعلیٰ سندھ، چیف جسٹس اور آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ مقتول برطرف افسر عدنان احمد خان کے معاملے پر نوٹس لیں اور مقتول کے قتل میں ملوث ملزمان کوگرفتار کر نے کے ساتھ ساتھ مقتول کے یتیم بچوں کی کفالت کیلیے معاوضہ ادا کیا جائے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں