کراچی اسٹاک مارکیٹ میں دوسرے روز بھی تیزی 281 پوائنٹس کا اضافہ
339 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا، 213 کی قیمتوں میں اضافہ، 102 کے بھاؤ گر گئے، 24 کے شیئرز میں استحکام رہا
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 281 پوائنٹس اضافے سے تین نفسیاتی حدیں عبور کرتے ہوئے 21644 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
رواں کاروباری ہفتے کے دو روز کے دوران اب تک کے ایس ای100 انڈیکس میں 638 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ریکوری کے باعث سرمایہ کاروں کو 61 ارب روپے سے زائد کا منافع ہوا جس کے بعد مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم بڑھ کر 52 کھرب72 ارب روپے سے زائد رہا ،دوسری جانب ریکوی کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی خریداری کا رجحان بھی چل پڑا ہے اور گزشتہ روز کاروباری حجم میں 9 کروڑ سے زائد حصص کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد کاروباری حجم 24 کروڑ 52 لاکھ سے زائد حصص پر مشتمل رہا۔
مجموعی طور پر 339 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 213 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 102 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور24 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات کی بحالی کے باعث مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث مارکیٹ میں ریکوری کا رجحان ہے،سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹیلی کام،سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں زبردست خریداری دیکھی گئی، نیسلے اور وائیتھ پاک کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جہاں نیسلے کے حصص کی قیمت 120.95 روپے اضافے سے6295 اور وائیتھ پاک کے حصص کی قیمت 80 روپے اضافے سے 1680 روپے رہی جبکہ باٹا کے حصص کی قیمت 89 روپے کمی سے1700 اور مچلز فروٹ کے حصص کی قیمت 8 روپے کمی سے 511 روپے ریکارڈ کی گئی،کے ایس ای 30 انڈیکس 254 پوائنٹس اضافے سے 16764 اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 178 پوائنٹس اضافے سے15329 پوائنٹس پر بند ہوئے۔
رواں کاروباری ہفتے کے دو روز کے دوران اب تک کے ایس ای100 انڈیکس میں 638 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ریکوری کے باعث سرمایہ کاروں کو 61 ارب روپے سے زائد کا منافع ہوا جس کے بعد مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم بڑھ کر 52 کھرب72 ارب روپے سے زائد رہا ،دوسری جانب ریکوی کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی خریداری کا رجحان بھی چل پڑا ہے اور گزشتہ روز کاروباری حجم میں 9 کروڑ سے زائد حصص کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد کاروباری حجم 24 کروڑ 52 لاکھ سے زائد حصص پر مشتمل رہا۔
مجموعی طور پر 339 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 213 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 102 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور24 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات کی بحالی کے باعث مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث مارکیٹ میں ریکوری کا رجحان ہے،سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹیلی کام،سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں زبردست خریداری دیکھی گئی، نیسلے اور وائیتھ پاک کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جہاں نیسلے کے حصص کی قیمت 120.95 روپے اضافے سے6295 اور وائیتھ پاک کے حصص کی قیمت 80 روپے اضافے سے 1680 روپے رہی جبکہ باٹا کے حصص کی قیمت 89 روپے کمی سے1700 اور مچلز فروٹ کے حصص کی قیمت 8 روپے کمی سے 511 روپے ریکارڈ کی گئی،کے ایس ای 30 انڈیکس 254 پوائنٹس اضافے سے 16764 اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 178 پوائنٹس اضافے سے15329 پوائنٹس پر بند ہوئے۔