فاروق ستار کو پارٹی نے فارغ کردیا گھر بیٹھیں اللہ اللہ کریں وسیم اختر

سندھ حکومت نے دکانیں توڑیں، فاروق ستار پارٹی کا جھنڈا اور نام استعمال نہ کریں، عامر خان


کورٹ رپورٹر December 09, 2018
سندھ حکومت نے دکانیں توڑیں، فاروق ستار پارٹی کا جھنڈا اور نام استعمال نہ کریں، عامر خان۔ فوٹو: فائل

میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ فاروق ستار کو پارٹی نے فارغ کردیا ہے اب وہ گھر بیٹھیں اللہ اللہ کریں۔

ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس کا جواب دینے کیلیے عامر خان اور وسیم اختر بھی میدان میں اترے۔ میئرکراچی وسیم اختر نے کہاکہ فاروق ستارکی باتوں کا کیا جواب دوں وہ کس جماعت سے ہیں کس گروپ سے ہیں پارٹی نے ان کو فارغ کردیا ہے اب وہ گھر بیٹھیں اللہ اللہ کریں۔ بقول ان کے اگر میں نے کراچی کو برباد کیا تو فاروق ستار نے ایم کیو ایم کو تباہ کیا ہے۔ اب اگر فیصلہ کسی کو کرنا ہے تو سپریم کورٹ کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ تجاوازت کے حوالے سے مزید کیا کرنا ہے۔ دکانیں وہ توڑی گئیں جو کے ایم سی نے رینٹ پر دی تھیں۔ تجاوزات کے بعد ملبہ اٹھانے کے حوالے سے کچھ دن مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وسیم اختر نے مقدمات کے حوالے سے کہا کہ 12 مئی کیس میں سب ملزمان نے عدالت سے کہا کہ ہمیں جج پر اعتماد نہیں لیکن پھر بھی فرد جرم عائد کردی گئی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینرعامر خان نے کہاکہ فاروق ستار اب ایم کیو ایم کا حصہ نہیں، ان کی کسی بھی بات کا جواب نہیں دیں گے۔ فاروق ستار کو چاہیے کہ وہ اب ایم کیو ایم کا نام اور جھنڈا استمال کرنا بند کریں۔ میں دعاگوں ہوں اللہ تعالی ان کو ہدایت دے۔

عامر خان نے کہا کہ چیف جسٹس کے سامنے کراچی کا مقدمہ رکھیں گے، ایم کیو ایم کراچی کیلیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ وسیم اختر نے وسائل نہ ہونے کے باوجود بہت کام کیا۔ آئین وسیم اختر کو پابند کرتا ہے کے وہ چیف جسٹس کے احکام پر عملدرآمد کریں۔ عامر خان نے کہا کہ دکانیں سندھ حکومت نے توڑیں۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کے ڈے اے سندھ حکومت کے ماتحت ہیں اور اب سپریم کورٹ میں درخواست لگا کربات سمیٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چیف جسٹس نے کسی کا گھر توڑنے کی بات نہیں کی۔ ہم سپریم کورٹ جائیں گے اور کراچی کا مقدمہ چیف جسٹس کے سامنے رکھیں گے۔ دنیا کی عدالتیں عوام کے مفاد کے لیے فیصلہ کرتی ہیں۔ میئر کراچی نے صرف فٹ پاتھ پر قائم تجاوزات ہٹائیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں