غیر قانونی بھرتی کیے گئے ملازمین کو نکال دینگے وزیراعلیٰ سندھ
نئی بھرتیاں شفاف طریقے سے کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے کراخبارات میں اشتہار دیے جائیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ.
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی اداروں سمیت تمام اداروں میں غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے ملازمین کو فوری طور پر نوٹس دے کر نکالا جائیگا۔
نئی بھرتیاں صاف اور شفاف طریقے سے کرنے کیلیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے بعداخبارات میں اشتہار دیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپورکی سربراہی میں قمبر شہدادکوٹ کے معززین کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ غیر قانونی طورپر بھرتی کیے گئے ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جائیگی، اگر وہ دوبارہ سرکاری اداروں میں بھرتی ہونا چاہتے ہیں تو قوائد و ضوابط کے تحت درخواست دیں۔حکومت سندھ نے مختلف اضلاع کی ترقی کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے ہیں جبکہ قمبر شہدادکوٹ کی ترقی کیلیے7 ارب سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔
اتنی خطیر ترقیاتی رقم کے ثمرات عوام تک پہچانے کیلیے افسران ایمانداری اور دیانتداری سے اپنے فرائض سرانجام دیں، غفلت برتنے والے او ر بہتر کارکردگی نہ دکھانے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کمشنر لاڑکانہ غلام مصطفی پھل کوترقیاتی کام کرانے اوران کی نگرانی کیلیے ڈیولپمنٹ کمیٹی تشکیل دینے کے احکام دیے۔ انھوں نے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں اور آئندہ مون سون کے سیزن کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر پیشگی احتیاطی اقدامات کریں تاکہ امکانی سیلابی صورتحال کے پیش نظر کسی بھی ناگہانی آفت سے موٗثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری آبپاشی کو قمبر شہداد کوٹ سمیت صوبے بھر میں کنالوں، نہروں اور مائینرز کی صفائی، کمزور دریائی پشتوں کو مضبوط کرنے اورآخری سر ے کے آبادگاروں کو پانی کی رسائی یقینی بنانے سمیت تمام تر اقدامات کرنے کی ہدایت بھی دی۔ قمبر شہدادکوٹ میں پینے کاصاف پانی فراہم کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف مقامات پر18 آراو پلانٹ نصب کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس میں مختلف معززین کی جانب سے ٹی ایم اوز کی بدعنوانی کی شکایات پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلقہ میونسپل ایڈمسٹریٹرزکی بد عنوانی اور بد انتظامی حکومت کے لیے بد نامی کا سبب بنی ہے تاہم اب ہم ڈپٹی کمشنر ز کو یونین کونسلوں اور ٹائون کمیٹیوں جبکہ ضلع میں کمشنر کو ترقیاتی کاموں کے اختیارات دے رہے ہیں جس سے کافی بہتری ہوگی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر و رکن قومی اسمبلی فریال ٹالپر نے کہا کہ سندھ میں عوام کی جانب سے بھاری مینڈیٹ ملنے کے بعد تمام منتخب نمائندوں کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں عوام کے مسائل حل کریں۔ ملاقات میں رکن قومی اسمبلی ایاز سومرو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات عارف احمد خان، سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز قاضی شاہد پرویز، سیکریٹری آبپاشی بابر آفندی، سیکریٹری انرجی فاروق لغاری ،ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ طاہر سانگی، ضلع قمبر شہدادکوٹ کے محکمہ آبپاشی، ورکس انیڈ سروسز اور دیگر ضلعی افسران نے شرکت کی۔
نئی بھرتیاں صاف اور شفاف طریقے سے کرنے کیلیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے بعداخبارات میں اشتہار دیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپورکی سربراہی میں قمبر شہدادکوٹ کے معززین کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ غیر قانونی طورپر بھرتی کیے گئے ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جائیگی، اگر وہ دوبارہ سرکاری اداروں میں بھرتی ہونا چاہتے ہیں تو قوائد و ضوابط کے تحت درخواست دیں۔حکومت سندھ نے مختلف اضلاع کی ترقی کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے ہیں جبکہ قمبر شہدادکوٹ کی ترقی کیلیے7 ارب سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔
اتنی خطیر ترقیاتی رقم کے ثمرات عوام تک پہچانے کیلیے افسران ایمانداری اور دیانتداری سے اپنے فرائض سرانجام دیں، غفلت برتنے والے او ر بہتر کارکردگی نہ دکھانے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کمشنر لاڑکانہ غلام مصطفی پھل کوترقیاتی کام کرانے اوران کی نگرانی کیلیے ڈیولپمنٹ کمیٹی تشکیل دینے کے احکام دیے۔ انھوں نے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں اور آئندہ مون سون کے سیزن کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر پیشگی احتیاطی اقدامات کریں تاکہ امکانی سیلابی صورتحال کے پیش نظر کسی بھی ناگہانی آفت سے موٗثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری آبپاشی کو قمبر شہداد کوٹ سمیت صوبے بھر میں کنالوں، نہروں اور مائینرز کی صفائی، کمزور دریائی پشتوں کو مضبوط کرنے اورآخری سر ے کے آبادگاروں کو پانی کی رسائی یقینی بنانے سمیت تمام تر اقدامات کرنے کی ہدایت بھی دی۔ قمبر شہدادکوٹ میں پینے کاصاف پانی فراہم کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف مقامات پر18 آراو پلانٹ نصب کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس میں مختلف معززین کی جانب سے ٹی ایم اوز کی بدعنوانی کی شکایات پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلقہ میونسپل ایڈمسٹریٹرزکی بد عنوانی اور بد انتظامی حکومت کے لیے بد نامی کا سبب بنی ہے تاہم اب ہم ڈپٹی کمشنر ز کو یونین کونسلوں اور ٹائون کمیٹیوں جبکہ ضلع میں کمشنر کو ترقیاتی کاموں کے اختیارات دے رہے ہیں جس سے کافی بہتری ہوگی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر و رکن قومی اسمبلی فریال ٹالپر نے کہا کہ سندھ میں عوام کی جانب سے بھاری مینڈیٹ ملنے کے بعد تمام منتخب نمائندوں کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں عوام کے مسائل حل کریں۔ ملاقات میں رکن قومی اسمبلی ایاز سومرو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات عارف احمد خان، سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز قاضی شاہد پرویز، سیکریٹری آبپاشی بابر آفندی، سیکریٹری انرجی فاروق لغاری ،ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ طاہر سانگی، ضلع قمبر شہدادکوٹ کے محکمہ آبپاشی، ورکس انیڈ سروسز اور دیگر ضلعی افسران نے شرکت کی۔