وزیراعظم کے بیانات سے لگتا ہے آمریت کے سائے منڈلا رہے ہیں خورشید شاہ
حکومت آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے اور پارلیمنٹ میں لڑائی سے گریز کرے، خورشید شاہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے پیپلز پارٹی آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے کی بھر پور مخالفت کرے گی جب کہ وزیراعظم کے بیانات سے لگتا ہے کہ آمریت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے کی بھر پور مخالفت کرے گی لہذا حکومت آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے اور پارلیمنٹ میں لڑائی سے گریز کرے، حکومت کے پاس صرف 7 ووٹ کی اکثریت ہے، آرڈیننس کے ذریعے آمریت کے دور میں حکومت چلائی جاتی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت آمریت کا نعم البدل بن رہی ہے، وزیراعظم کے بیانات سے لگتا ہے کہ آمریت کے سائے منڈلا رہے ہیں، ملکی مفاد میں قانون سازی کے لیے پیپلز پارٹی حکومت کی حمایت پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوں پر مشاورت کرے، پارلیمنٹ میں مکمل تعاون کیا جائے گا تاہم آرڈیننس کے اجرا پر حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا، پیپلز پارٹی پارلیمانی نظام پر یقین رکھتی ہے۔
پی اے سی اور قائمہ کمیٹیوں میں پیپلز پارٹی ارکان کی شرکت کے معاملے پر رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی روایت پر عملدرآمد تک قائمہ کمیٹیوں کا حصہ نہیں بنے گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے کی بھر پور مخالفت کرے گی لہذا حکومت آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے اور پارلیمنٹ میں لڑائی سے گریز کرے، حکومت کے پاس صرف 7 ووٹ کی اکثریت ہے، آرڈیننس کے ذریعے آمریت کے دور میں حکومت چلائی جاتی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت آمریت کا نعم البدل بن رہی ہے، وزیراعظم کے بیانات سے لگتا ہے کہ آمریت کے سائے منڈلا رہے ہیں، ملکی مفاد میں قانون سازی کے لیے پیپلز پارٹی حکومت کی حمایت پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوں پر مشاورت کرے، پارلیمنٹ میں مکمل تعاون کیا جائے گا تاہم آرڈیننس کے اجرا پر حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا، پیپلز پارٹی پارلیمانی نظام پر یقین رکھتی ہے۔
پی اے سی اور قائمہ کمیٹیوں میں پیپلز پارٹی ارکان کی شرکت کے معاملے پر رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی روایت پر عملدرآمد تک قائمہ کمیٹیوں کا حصہ نہیں بنے گی۔