صرف میری وجہ سےٹیم ہار رہی ہوگی تو قیادت چھوڑ دوں گا سرفراز احمد
بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئےکارکردگی میں تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا، قومی کپتان
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز حمد نے کہا ہے کہ اگر ٹیم صرف میری وجہ سے ہاررہی ہوگی تو قیادت چھوڑ دوں گا۔
کراچی میں سینئر اسپورٹس جرنلسٹ سلیم خالق کی کتاب' کرکٹ نامہ' کی تعارفی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے کا بہترین موقع تھا تاہم اپنی غلطیوں کی وجہ سے کامیابی حاصل نہیں کرسکے، ہمیں غلطیوں پر قابو پانا ہوگا اور ناکامیوں سے سیکھنا ہوگا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ اگر ٹیم برا کھیل پیش کرتی ہے تو ذمہ داری کپتان پر ڈالی جاتی ہے، صرف میری وجہ سے ٹیم کو شکست ہوئی تو قیادت چھوڑ دوں گا تاہم بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور کارکردگی میں تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا۔
نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست پر چیف سلیکٹر کے اظہار برہمی پرسرفراز احمد نے کہا کہ انضمام الحق نے جن غلطیوں اور خامیوں کی طرف نشاندہی کی ہے اسے دورہ جنوبی افریقا میں نہیں دہرائیں گے، دورہ جنوبی افریقا میں منصوبہ بندی سے کھلیں گے اور بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو اب غیر تجربہ کار نہیں کہہ سکتے، ٹیم میں زیادہ تر وہ کھلاڑی ہیں جنہوں نے 10،10 ٹیسٹ میچ کھیل لیے ہیں۔
کراچی میں سینئر اسپورٹس جرنلسٹ سلیم خالق کی کتاب' کرکٹ نامہ' کی تعارفی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے کا بہترین موقع تھا تاہم اپنی غلطیوں کی وجہ سے کامیابی حاصل نہیں کرسکے، ہمیں غلطیوں پر قابو پانا ہوگا اور ناکامیوں سے سیکھنا ہوگا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ اگر ٹیم برا کھیل پیش کرتی ہے تو ذمہ داری کپتان پر ڈالی جاتی ہے، صرف میری وجہ سے ٹیم کو شکست ہوئی تو قیادت چھوڑ دوں گا تاہم بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور کارکردگی میں تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا۔
نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست پر چیف سلیکٹر کے اظہار برہمی پرسرفراز احمد نے کہا کہ انضمام الحق نے جن غلطیوں اور خامیوں کی طرف نشاندہی کی ہے اسے دورہ جنوبی افریقا میں نہیں دہرائیں گے، دورہ جنوبی افریقا میں منصوبہ بندی سے کھلیں گے اور بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو اب غیر تجربہ کار نہیں کہہ سکتے، ٹیم میں زیادہ تر وہ کھلاڑی ہیں جنہوں نے 10،10 ٹیسٹ میچ کھیل لیے ہیں۔