ٹرانسپورٹ کے مسائل اور مہنگائی

عید اسپیشل ٹرینیں بھی گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں


ایکسپریس August 19, 2012
عید پہ ٹرانسپورٹرز نے من مانے کرائے وصول کرنا شروع کر دیے۔ فوٹو: فائل

دوسرے شہروں میں کام' مزدوری اور کاروبار کرنے والوں کو امسال عید کے موقعے پر اپنے آبائی علاقوں کو لوٹتے ہوئے زیادہ مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا' ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں پر مسافروں کا شدید رش رہا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹرانسپورٹرز نے من مانے کرائے وصول کرنا شروع کر دیے' اوورلوڈنگ بھی کی جاتی رہی جس کے باعث مسافروں اور ٹرانسپورٹرز میں توں تکرار ہوتی رہی۔

ملک بھر میں مین اور برانچ لائنوں پر چلنے والی روٹین کی ریل گاڑیوں کے ساتھ عید اسپیشل ٹرینیں بھی گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں جب کہ بعض ڈویژنوں میں ریلوے انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے ٹکٹیں بلیک میں فروخت ہوتی رہیں۔ ٹرینوں کے لیٹ ہونے کے باعث آبائی گھروں کو جانے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ملک بھر میں ٹرانسپورٹ کی سہولت بڑھانے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کرے تاکہ خاص مواقع پر عوام کو سفر کے ذرایع دستیاب رہیں اور عام حالات میں بھی لوگوں کو سفر میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے' خاص طور پر ریلوے کی بحالی کی مخلص کوششیں کی جانی چاہئیں کیونکہ ریلوے کے بغیر سستا سفر ناممکن ہو جائے گا۔

یہ بھی واضح ہے کہ اب تک ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں جو اقدامات کیے گئے وہ نہایت محدود تھے یہی وجہ ہے کہ مختصر وقفوں کے بعد ریلوے کا بحران پھر سر اٹھانا شروع کر دیتا ہے۔ دوسری جانب رمضان المبارک کے آغاز سے قبل شروع ہونے والا مہنگائی کا سلسلہ اس پورے مہینے کے دوران بھی جاری رہا جب کہ عید کے قریب آتے ہی مختلف اشیاء کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ کر دیا گیا جس کی وجہ سے متوسط طبقے کے لوگوں کو عید کی اشیاء کی خریداری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ انتظامیہ مہنگائی کے اس سلسلے کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آئی۔

حکومتی سطح پر دعویٰ کیا گیا کہ رمضان المبارک میں سحری اور افطاری کے وقت لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی اس کے باوجود ان اوقات میں لوڈ شیڈنگ کی جاتی رہی جس کے باعث روزہ داروں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اب جب کہ رمضان المبارک گزر چکا ہے تو امید کی جاتی ہے بجلی کی فراہمی کی صورتحال میں بہتری لانے کی ٹھوس کوشش کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں