پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی 39200 کی نفسیاتی حد بحال

انڈیکس 39299 پر آ گیا، 15 کروڑ سودے، کاروبار 20 فیصد کم،65 فیصد شیئرز کے دام بلند، مارکیٹ سرمایہ 124ارب روپے بڑھ گیا۔


Staff Reporter December 11, 2018
حصص کی خرید و فروخت پر ایڈوانس ٹیکس ختم، دیگر تجاویز پر فوری عمل کی یقین دہانی پرخریداری میں اضافہ ہوا، ماہرین۔ فوٹو: فائل

وزیر اعظم سے کیپٹل مارکیٹ کے نمائندوں اور اسٹاک بروکرز کی ملاقات میں مارکیٹ کی بہتری کے لیے تجاویز پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے مثبت اثرات پیر کو مرتب ہوئے اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 39200 پوائنٹس کی نفسیاتی حد ایک بارپھر بحال ہوگئی۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے ہونے والی ملاقات میں حصص کی خرید و فروخت پرایڈوانس ٹیکس ختم کیے جانے پر اتفاق سمیت دیگر تجاویز پر فوری عمل درآمد کی یقین دہانی نے سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کے اعتماد کو بحال کیا جس کی وجہ سے ایک موقع پر877 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران بعض شعبوں نے فوری منافع کے حصول کے لیے حصص کی آف لوڈنگ کی جس سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔

کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 737.58 پوائنٹس کے اضافے سے 39299.63 ہو گیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 417.77 پوائنٹس کے اضافے سے 18800.19، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1659.10پوائنٹس کے اضافے سے 66423.37 ہو گیا اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 472.98 پوائنٹس کے اضافیسے19275.21ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 20فیصد زائد رہا اور مجموعی طورپر 15کروڑ 41 لاکھ73 ہزار 40حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار 356 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 242کے بھاؤ میں اضافہ، 93کے داموں میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ60 روپے 55 پیسے بڑھ کر3500 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 47 روپے 59 پیسے بڑھ کر 1048 روپے 59پیسے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 339 روپے 99 پیسے کم ہو کر 6760 روپے 1پیسے اور پاکستان ٹوبیکوکے بھاؤ 25 روپے کم ہو کر 2349 روپے ہوگئے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |