سرکلرریلوے غریب آباد میں دھنس جانے والے ٹریک کو باہر نکال لیا گیا
ریلوے ٹریک پر فرنیچر مارکیٹ مسمار، دکانداروں نے ازخود مارکیٹ خالی کر دی
کراچی سرکلر ریلوے کی پٹڑیوں سے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری ہے غریب آباد میں فرنیچر مارکیٹ کا فرش توڑ کر ٹریک کو زمین سے باہر نکال لیا گیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی جانب سے رہائشی مکانات کو فی الحال نہ ہٹانے کی نشاندہی پر احتجاج ختم کردیا گیا، متحدہ کے رہنماؤں نے غریب آباد کا دورہ کرکے مکینوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلویز، بلدیہ عظمیٰ کراچی، سندھ ریونیو کی مشترکہ ٹیم نے ضلع وسطی سے گزرنے و الے سرکلر ریلوے ٹریک پر قائم تجاوزات کے خاتمے کیلیے منگل کو باضابطہ کارروائی شروع کردی ٹریک پر پرانے فرنیچر کی مارکیٹ کا پختہ فرش تعمیر کردیا گیا تھا بھاری مشینری سے 4 فٹ تک زمین میں دھنس جانے والے ٹریک کو باہر نکال لیا گیا اور ٹریک کے اطراف میں بھی 50 ، 50 فٹ زمین واگزار کرالی گئی، لیاری ایکسپریس وے سے ملحقہ دکانوں کے شیڈ اور پرانے فرنیچر کے گودام ختم کردیے گئے، ٹریک سے ملحقہ آبادی کے مکینوں کی بڑی تعداد تجاوزات کے خاتمے کی جگہ پر جمع ہوگئی۔
مکینوں کا کہنا تھا کہ 2009 میں کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے آبادیوں کا سروے کر کے ہر مکان کا نمبر الاٹ کیا اور ہر گھر کے بدلے کے سی آر ٹاؤن شپ میں80 گز کا مکان بمعہ 50 ہزار روپے نقد اور ہر دکان کے بدلے دکان اور 50 ہزار روپے فراہم کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی، اب نوٹس دیے گئے ہیں 2 آبادیوں میں250 سے زائد مکانات ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر وسیم الدین نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انھیں یقین دلایا کہ اگلے احکامات تک رہائشی تجاوزات کو نہیں گرایا جائے گا، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کنور نوید جمیل اور امین الحق نے غریب آباد کا دورہ کرکے مکینوں کو یقین دلایا کہ ایم کیو ایم ان کے ساتھ کھڑی ہے ایم کیو ایم نے لیاری ایکسپریس وے کے متاثرین کو آباد کرایا اسی طرح کراچی سرکلر ریلوے اور کوریڈور تھری کے متاثرین کے لیے بھی پہلے متبادل جگہ کا بندوبست کیا جائے، ٹریک پر 30 سال پرانی آبادی کے مکینوں کو راتوں رات بے گھر نہیں ہونے دیں گے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی جانب سے رہائشی مکانات کو فی الحال نہ ہٹانے کی نشاندہی پر احتجاج ختم کردیا گیا، متحدہ کے رہنماؤں نے غریب آباد کا دورہ کرکے مکینوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلویز، بلدیہ عظمیٰ کراچی، سندھ ریونیو کی مشترکہ ٹیم نے ضلع وسطی سے گزرنے و الے سرکلر ریلوے ٹریک پر قائم تجاوزات کے خاتمے کیلیے منگل کو باضابطہ کارروائی شروع کردی ٹریک پر پرانے فرنیچر کی مارکیٹ کا پختہ فرش تعمیر کردیا گیا تھا بھاری مشینری سے 4 فٹ تک زمین میں دھنس جانے والے ٹریک کو باہر نکال لیا گیا اور ٹریک کے اطراف میں بھی 50 ، 50 فٹ زمین واگزار کرالی گئی، لیاری ایکسپریس وے سے ملحقہ دکانوں کے شیڈ اور پرانے فرنیچر کے گودام ختم کردیے گئے، ٹریک سے ملحقہ آبادی کے مکینوں کی بڑی تعداد تجاوزات کے خاتمے کی جگہ پر جمع ہوگئی۔
مکینوں کا کہنا تھا کہ 2009 میں کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے آبادیوں کا سروے کر کے ہر مکان کا نمبر الاٹ کیا اور ہر گھر کے بدلے کے سی آر ٹاؤن شپ میں80 گز کا مکان بمعہ 50 ہزار روپے نقد اور ہر دکان کے بدلے دکان اور 50 ہزار روپے فراہم کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی، اب نوٹس دیے گئے ہیں 2 آبادیوں میں250 سے زائد مکانات ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر وسیم الدین نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انھیں یقین دلایا کہ اگلے احکامات تک رہائشی تجاوزات کو نہیں گرایا جائے گا، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کنور نوید جمیل اور امین الحق نے غریب آباد کا دورہ کرکے مکینوں کو یقین دلایا کہ ایم کیو ایم ان کے ساتھ کھڑی ہے ایم کیو ایم نے لیاری ایکسپریس وے کے متاثرین کو آباد کرایا اسی طرح کراچی سرکلر ریلوے اور کوریڈور تھری کے متاثرین کے لیے بھی پہلے متبادل جگہ کا بندوبست کیا جائے، ٹریک پر 30 سال پرانی آبادی کے مکینوں کو راتوں رات بے گھر نہیں ہونے دیں گے۔