پولیس نے اویس مظفر ٹپی سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی
سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی 3 سال سے ملک سے باہر ہیں، ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اوڈھو
سندھ پولیس نے زمینوں پر قبضے کے معاملے میں سپریم کورٹ میں اویس مظفر ٹپی سے متعلق رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صوبائی وزیر تین سال سے بیرون ملک ہیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے زمینوں پر قبضے اور سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کی طلبی سے متعلق معاملے کی سماعت کی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اوڈھو سپریم کورٹ کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی 3 سال سے ملک سے باہر ہیں، عدالتی ہدایت پر اویس مظفر کی والدہ کو بیٹے کی طلبی کا نوٹس دے دیا ہے اور ان کے حوالے سے ایف آئی اے کو بھی خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زمینوں پر قبضے، سپریم کورٹ نے اویس مظفر ٹپی سے جواب مانگ لیا
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے زمینوں پر قبضے سے متعلق شکایت پر اویس مظفر ٹپی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ ایک شہری نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کی شکایت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں بڑے پیمانے پر ناجائز قبضہ ہے، بیوائیں روتی ہیں، اور یہ قبضے اویس مظفر ٹپی نے کرائے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون ہے یہ ٹپی ؟ کہاں ہے یہ ٹپی؟ اسے کل پیش کیا جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایڈوکیٹ جنرل صاحب کی حکومت یا کسی وزیر نے کہیں قبضہ کیا ہوا ہے تو فوری خالی کریں، میئر صاحب آپ بھی کان کھول کرسن لیں دو دن میں کسی رہنما یا کسی نے قبضہ کیا ہے تو خالی کردے، آپ صفائی گھر سے شروع کریں اور لوگوں کیلئے مثال بنائیں، کسی کے قبضے کی نشاندہی ہوگئی تو ہم نہیں چھوڑیں گے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے زمینوں پر قبضے اور سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کی طلبی سے متعلق معاملے کی سماعت کی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اوڈھو سپریم کورٹ کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی 3 سال سے ملک سے باہر ہیں، عدالتی ہدایت پر اویس مظفر کی والدہ کو بیٹے کی طلبی کا نوٹس دے دیا ہے اور ان کے حوالے سے ایف آئی اے کو بھی خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زمینوں پر قبضے، سپریم کورٹ نے اویس مظفر ٹپی سے جواب مانگ لیا
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے زمینوں پر قبضے سے متعلق شکایت پر اویس مظفر ٹپی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ ایک شہری نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کی شکایت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں بڑے پیمانے پر ناجائز قبضہ ہے، بیوائیں روتی ہیں، اور یہ قبضے اویس مظفر ٹپی نے کرائے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون ہے یہ ٹپی ؟ کہاں ہے یہ ٹپی؟ اسے کل پیش کیا جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایڈوکیٹ جنرل صاحب کی حکومت یا کسی وزیر نے کہیں قبضہ کیا ہوا ہے تو فوری خالی کریں، میئر صاحب آپ بھی کان کھول کرسن لیں دو دن میں کسی رہنما یا کسی نے قبضہ کیا ہے تو خالی کردے، آپ صفائی گھر سے شروع کریں اور لوگوں کیلئے مثال بنائیں، کسی کے قبضے کی نشاندہی ہوگئی تو ہم نہیں چھوڑیں گے۔