
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تھر پارکر کا دورہ کیا ، ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، جسٹس فیصل عرب، جسٹس اعجازالاحسن، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ، رجسٹرار سپریم کورٹ رجسٹری ارباب شہزاد موجود ہیں۔
چیف جسٹس دورے کے دوران تھرکول پروجیکٹ، سول اسپتال مٹھی اور مصری شاہ آر او پلانٹ کا معائنہ کیا۔سول اسپتال کے شعبہ حادثات کے دورے کے دوران چیف جسٹس نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروٹوکول میں جو بات بتائی گئی اس میں سے کوئی چیز یہاں موجود نہیں، دو تین گولیاں رکھ کر کہتے ہیں کہ یہ ایمرجنسی وارڈ ہے، خدا نہ خواستہ یہاں کوئی بڑا واقعہ ہوجائے تو پھر کیا ہوگا، شعبہ حادثات کے دورے کے دوران وہاں موجود وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سر نیچے کرکے چیف جسٹس کی باتیں سنتے رہے۔
مٹھی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے حوالے سے تھر میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے،تھر میں قحط کی وجہ سے خوراک کی ضرورت ہے، تھر کے اسپتال میں آپریشن تھیٹر تو ہے لیکن سرجن موجود نہیں، میں نے تعلقہ اسپتال ڈیپلو کو دورہ کیا،جہاں بڑی ایکسرے مشین خراب اور چھوٹی ناقابل استعمال ہے۔ ڈیپلو کے نزدیک ایک اسکول کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔