کراچی منہدم دکانوں کے مالکان کو متبادل جگہ دینے کی سمری حکومت سندھ کو ارسال

میئر کراچی وسیم اختر نے 2105 دکانوں کی تعمیر کے لیے حکومت سندھ سے متعدد پلاٹس مانگ لیے

میئر کراچی وسیم اختر نے 2105 دکانوں کی تعمیر کے لیے حکومت سندھ سے متعدد پلاٹس مانگ لیے فوٹو:فائل

شہری حکومت نے منہدم دکانوں کے مالکان کو متبادل جگہ دینے کی سمری حکومت سندھ کو ارسال کردی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں میئر کراچی وسیم اختر نے انسداد تجاوزات آپریشن میں متاثرہ مارکیٹوں کی بحالی کیلئے دکان داروں کو متبادل جگہ دینے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 2105 دکانیں متاثرین کو دی جائیں گی۔


میئر کراچی نے کہا کہ صدر پارکنگ پلازہ کے گراؤنڈ فلور اور میزنائن میں 240 دکانیں دی جائیں گی، پارکنگ پلازہ کے سامنے خالی پلاٹ پر 400 دکانیں اور بولٹن مارکیٹ میں ریونیو کے پلاٹ پر 1200 دکانیں تعمیر کی جاسکتی ہیں۔ کھارادر پولیس اسٹیشن کے پیچھے 265 دکانیں تعمیر کرنے کی بھی تجویز ہے۔ میئر کراچی نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو سمری ارسال کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پلاٹس پر دکانوں کی تعمیر کے لیے کے ایم سی کو منتقل کیے جائیں۔

علاوہ ازیں وسیم اختر نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کی رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹری میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ سے متصل عمر فاروقی مارکیٹ کو مکمل گرادیا گیا، صدر اور ایمپریس مارکیٹ کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر مکمل صاف کردیا گیا، صدر کے اطراف دس بڑے مقامات پر فٹ پاتھوں، گھروں اور ہوٹلوں کے آگے تجاوزات کو توڑا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 484 دکان داروں کی تفصیلات حاصل کی گئی ہے جنہیں متبادل جگہ فراہم کی جائیگی، قانون کے مطابق دکانداروں سے گیارہ ماہ کا ایگریمنٹ کرلیا گیا ہے، ہردکان دار کو 4 بائے 4 فٹ فی کس کے حساب سے جگہ فراہم کردی گئی، 603 دکانداروں کو ایمپریس مارکیٹ کے سامنے والی مارکیٹ میں منتقل کیا گیا، باقی رہ جانے والے دکانداروں کو گارڈن کے علاقے میں جگہ فراہم کی جارہی ہے۔
Load Next Story