دوغلی پالیسی قبول نہیں حکومت ڈرون حملے رکوانے کا وعدہ پورا کرے عمران خان

حملے روکنے کی تمام ذمے داری وفاق پر عائد ہوتی ہے، تقاریر کافی نہیں سفارتی و سیاسی سطح پر عملی اقدامات شروع کیے جائیں


Numainda Express July 04, 2013
ڈرون حملوں کے متاثرین کی نشاندہی کی جائے، عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جائے،حکومت شہریوں کے قتل عام کی روک تھام کرے۔ فوٹو: فائل

KARACHI: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ ڈرون حملے رکوانے کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرے۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ڈرون حملوں کا براہ راست تعلق خارجہ اور دفاعی پالیسی سے ہے اس لیے ان کی روک تھام کی تمام تر ذمے داری بھی وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انھوں نے پیشکش کی کہ معصوم پاکستانیوں کے قتل عام کو روکنے کیلیے وفاقی حکومت کی معاونت پر تیار ہیں۔ اب اس معاملے پر محض تقاریر اور مذمت کافی نہیں بلکہ عملی اقدامات کی جانب بڑھناہوگا جس کی ابتدا سفارتی و سیاسی سطح سے کی جاسکتی ہے۔



ڈرون حملوں کے متاثرین کی نشاندہی کی جائے اوران کے نام اس انداز میں منظر عام پر لائے جائیں جیسے دہشت گردی کے دیگر متاثرین کے لائے گئے، ڈرون حملے بنیادی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر، جنیوا کنونشن کی دفعات کی واضح خلاف ورزی اور جنگی جرم ہیں، حکومت معصوم شہریوں کے قتل عام کی روک تھام کیلیے فوری طور پر متحرک ہو، عمران خان نے کسی قسم کی دوغلی پالیسی قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے عوام کو حقائق سے آگاہی کا مطالبہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں