پیپلزپارٹی مجھے سینیٹر بنانا چاہتی ہے عذیر بلوچ

کبھی کسی کوتھپڑنہیں مارا قتل کیاکروں گا،ملیرسے پیپلزپارٹی کے امیدوارکو میں نے ہروایا.


Monitoring Desk July 04, 2013
سیاسی لوگوں کے گلے کی ہڈی بناہوا ہوں،سربراہ پیپلزامن کمیٹی کی ٹودی پوائنٹ میں گفتگو۔ فوٹو : فائل

کراچی میں قائم پیپلزامن کمیٹی کے سربراہ عذیربلوچ نے کہا ہے کہ میرا آج بھی پیپلزپارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اگر ٹپی ایک قدم آگے بڑھے گا تومیں دس قدم آگے بڑھوں گا۔

ملیرسے پیپلزپارٹی کے امیدوارکو میں نے ہروایا، میں نے کبھی کسی کو تھپڑ تک نہیں مارا قتل کیا کروں گا۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'ٹودی پوائنٹ' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی مفاہمت بزرگ کمیٹی سے ہوئی ہے مجھ سے نہیں، جہاں عوام کے مفادکی بات ہو بزرگ کمیٹی سمجھوتہ کرلیتی ہے۔ہم باپ دادا سے پیپلزپارٹی کے ساتھ تھے لیکن پھرکچھ اختلافات ہوگئے ہیں۔ الیکشن میں لیاری کے لوگوں ثانیہ ناز،جاوید ناگوری اورشاہجہان کو ٹکٹ دے کرصدر نے لیاری سے انصاف کیا ہے ۔ قائم علی شاہ الیکشن میں جیتنے کے بعد یہاں آئے تھے، وہ ہمارے بھی وزیراعلیٰ ہیں اوریہ ڈنر پروگرام پہلے سے طے تھا۔

میں نے انتخابی مہم پیپلزپارٹی نہیں لیاری کے لوگوں کے لیے چلائی ہے۔ عذیربلوچ نے کہا کہ مجھے آج بھی پیپلزپارٹی کی طرف سے سینیٹربنانے کی پیشکش موجود ہے۔ اگر بزرگوں کا سایہ میرے ساتھ نہ ہوتا تو سیاسی لوگ کب کے مجھے مارچکے ہوتے، میں سیاسی لوگوں کے گلے کی ہڈی بناہوا ہوں، لیاری کے عوام سے محبت کرتاہوں اورسب مجھے جانتے ہیں کہ میں جوکرتا ہوں لیاری کے لوگوں کے فائدے میں کرتا ہوں ۔انھوں نے الزام لگایا کہ نبیل گبول اور ٹپی نے لیاری میں54 لوگوں کوبیدردی سے مروایا اور میںآج بھی اس بات پرقائم ہوں، نبیل گبول کواپنی سیٹ کاخطرہ تھا، ہوسکتا ہے کہ اس نے ٹپی کواستعمال کیا ہو۔ صدراورٹپی نے آج تک مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔



بزرگ کمیٹی سے مذاکرات فریال تالپور نے کیے، لیاری کے لوگ بڑے دل والے ہیں، وہ کسی سے جھگڑا نہیں چاہتے۔ ثاقب باکسرکو رینجرز نے خود مارا ہے، وہ امن کمیٹی کا ذمے دار تھا، حنیف تنولی اور دیگر 3 آدمیوں کے قتل پرہم نے3 روزاحتجاجی دھرنا بھی دیا ہے۔ میں نام نہیں لوں گا مگر رینجرز کے حکام نے خود مجھ سے کہا کہ اس معاملے کو نہ اٹھائیں ۔ میں کوئی ڈان یا گینگسٹر نہیں ہوں۔ کبھی پولیس یا رینجرز پر فائرنگ نہیں کی۔ اگرکراچی پولیس کو مکمل اختیارات مل جائیں توامن ہوجائے گا۔

رینجرز صرف پرامن علاقوں میں ہی امن کراتی ہے۔ رینجرزپاک فوج کا حصہ ہے میں ان کی عزت کرتا ہوں ۔ بابا لاڈلا لیاری کا تھا، ایک بینک میں ملازم تھا، آج کل شاید ایران میں ہے۔ میرے خلاف بھتہ خوری کاایک بھی مقدمہ نہیں ہے۔ معصوم کوئی بھی نہیں ہے، اللہ نے بلوچوں کوبڑی طاقت دی ہے، اگر ان کو مارنا ہو تو ان کو گلے سے لگائو یہ مرجائیں گے۔ اگربلوچوں سے کوئی لڑے گاتو یہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگرپیارکروگے تو یہ مرجائیںگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں