راولپنڈی عدالت میں شور شرابا کرنے پر وصی ظفر کی گرفتاری و رہائی
شور شرابا مچانے پر عدالت نے سابق وزیر کوکمرہ عدالت میں ہی گرفتار کرا دیا۔
اسلام آباد کورٹ نے سابق وفاقی وزیر قانون وصی ظفر ایڈووکیٹ کو راولپنڈی کی عدالت میں شور شرابا کرنے پر گرفتارکیے جانے کے بعد ان کی غیرمشروط معافی قبول کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔
بدھ کو جسٹس شوکت صدیقی کی عدالت میں سابق وزیر قانون وصی ظفر کے بچوں کی حوالگی کا مقدمہ زیر سماعت تھا جہاں انھیں عدالت کے روبروبچوں کو پیش کرنا تھا لیکن سابق وزیر قانون بچے لائے نہ عدالت کے وقار کا خیال رکھا۔ شور شرابا مچانے پر عدالت نے سابق وزیر کوکمرہ عدالت میں ہی گرفتار کرا دیا۔گرفتاری کے بعد سابق وزیر وصی ظفر نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی جسے منظورکر لیا گیا۔جسٹس شوکت صدیقی نے وصی ظفرکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ ابھی تک ہوش میں نہیں۔ کل ساڑھے 8 بجے بچوں کو عدالت میں پیش کریں۔ سابق وزیر قانون وصی ظفر کا کہنا تھا بچے ابھی چھوٹے ہیں دیر سے اٹھتے ہیں۔ کا کہنا تھا کہ بچے سوئے ہوئے ہوں تواسی حالت میں عدالت لے آئیں۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔
بدھ کو جسٹس شوکت صدیقی کی عدالت میں سابق وزیر قانون وصی ظفر کے بچوں کی حوالگی کا مقدمہ زیر سماعت تھا جہاں انھیں عدالت کے روبروبچوں کو پیش کرنا تھا لیکن سابق وزیر قانون بچے لائے نہ عدالت کے وقار کا خیال رکھا۔ شور شرابا مچانے پر عدالت نے سابق وزیر کوکمرہ عدالت میں ہی گرفتار کرا دیا۔گرفتاری کے بعد سابق وزیر وصی ظفر نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی جسے منظورکر لیا گیا۔جسٹس شوکت صدیقی نے وصی ظفرکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ ابھی تک ہوش میں نہیں۔ کل ساڑھے 8 بجے بچوں کو عدالت میں پیش کریں۔ سابق وزیر قانون وصی ظفر کا کہنا تھا بچے ابھی چھوٹے ہیں دیر سے اٹھتے ہیں۔ کا کہنا تھا کہ بچے سوئے ہوئے ہوں تواسی حالت میں عدالت لے آئیں۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔