مصرکے چیف جسٹس عدلی منصور نے عبوری صدر کا حلف اٹھالیا
مصر میں جمہوریت کی بساط لپیٹے جانے کے بعد چیف جسٹس عدلی منصور نے عبوری صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے جبکہ فوج اور محمد مرسی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
دارالحکومت قاہرہ میں چیف جسٹس عدلی منصور نے عبوری صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ، اس موقع پر اعلیٰ عسکری قیادت ،ججوں، اپوزیشن اور مذہبی رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی، عدلی منصور اقتدار کی منتقلی تک عبوری صدر کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔
محمد مرسی کی برطرفی کے بعد قاہرہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں اپوزیشن کی جانب سے جشن منایا جارہا ہے جبکہ محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کے ہزاروں حامی احتجاج کررہے ہیں احتجاج کرنے والوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے، مصر کے اہم شہروں میں مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں جاری ہیں جن میں اب تک 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مصری فوج نے ملک کے منتخب صدر کو برطرف کرنے کے بعد آئین بھی معطل کردیا تھا۔ فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی نے مختلف مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ ٹی وی پر اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ محمد مرسی عوام کے مطالبات پورا کرنے میں ناکام ہوگئے تھے جس کے باعث فوج کو یہ قدم بحالت مجبوری اٹھانا پرا، فوجی سربراہ نے ملک کے آئین کو بھی اس میں مناسب ترامیم تک معطل کردیا ہے۔