خراب جسمانی گھڑی سے کینسر بھی ہوسکتا ہے ماہرین

دن میں سونے اور رات میں جاگنے جیسی عادات، اس خرابی کی سب سے بڑی وجوہ میں شامل ہیں

اگر کسی شخص میں موجود، قدرتی جسمانی گھڑی درست طور پر کام کرنے کے قابل نہ رہے تو وہ موٹاپے سے لے کر کینسر تک، مختلف اقسام کی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

جاپان اور امریکا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اگر کسی شخص کے جسم میں موجود، قدرتی جسمانی گھڑی درست طور پر کام کرنے کے قابل نہ رہے تو وہ موٹاپے سے لے کر کینسر تک، مختلف اقسام کی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ کم و بیش تمام جانداروں میں قدرتی طور پر ایک نظام موجود ہوتا ہے جو انہیں صبح کے وقت تازہ دم اور بیدار کرتا ہے جبکہ رات کے وقت نیند کا باعث بن کر انہیں آرام کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ عام طور پر اسے ''جسمانی گھڑی'' (باڈی کلاک) کہا جاتا ہے جبکہ سائنسی طور پر اس کا نام ''سرکاڈیئن ردم'' (circadian rhythm) ہے۔ حالیہ برسوں میں یہ بھی دریافت ہوچکا ہے کہ سرکاڈیئن ردم ہمارے جسم میں خودکار طور پر انجام پانے والے تمام کاموں پر کسی نہ کسی صورت اثر انداز ہوتا ہے۔

اگر جسمانی گھڑی ٹھیک کام کررہی ہو تو یہ خودکار نظام بھی درست طور پر کام کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہم صحت مند رہتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر یہ گھڑی خراب ہوجائے تو ہمارے لیے، سونے جاگنے کے خراب معمولات سمیت، صحت کے متعدد مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔


''پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنس'' کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہونے والے ایک تحقیقی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ خلوی مرکزے (سیلولر نیوکلیئس) کے اندر پایا جانے والا ایک پروٹین ''ایچ این ایف 4 اے'' (HNF4A)، اگر درست طور پر کام کررہا ہو تو جسمانی گھڑی بھی ٹھیک رہتی ہے۔ لیکن اگر یہ پروٹین خراب ہوجائے یا اپنا کام صحیح طرح سے کرنے کے قابل نہ رہے تو صحت کے کئی ایک مسائل اور ان گنت بیماریاں ہمیں گھیر سکتی ہیں جن میں موٹاپا اور چھاتی کا سرطان (بریسٹ کینسر) بطورِ خاص تشویشناک ہیں۔ اس تحقیق میں جاپان کی ناگویا یونیورسٹی کے علاوہ امریکا کے اسکرپس انسٹی ٹیوٹ اور یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ماہرین شریک تھے۔

یاد رہے کہ آج کے زمانے میں موٹاپے کو بھی خطرناک امراض میں شامل کیا جاچکا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں کولیسٹرول اور بلڈ پریشر سے لے کر دل کی کئی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں۔ ایچ این ایف 4 اے پروٹین کے حوالے سے یہ تحقیق چوہوں پر کی گئی ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پروٹین کے یہی اثرات انسانوں پر بھی واقع ہوتے ہیں۔

ایچ این ایف 4 اے پروٹین کیوں خراب ہوجاتا ہے؟ ماہرین نے اس کا ذمہ دار ہمارے جدید طرزِ حیات (لائف اسٹائل) کو قرار دیا ہے: دن میں غیر ضروری طور پر سونے، پوری پوری رات جاگنے اور ایک سے دوسرے براعظم تک تیز رفتار سفر وغیرہ کے باعث جسمانی گھڑی میں اچانک آنے والی تبدیلیوں کے باعث یہ پروٹین خرابی کا شکار ہوتا ہے۔

اس ضمن میں ہم اتنا ضرور کرسکتے ہیں کہ اپنے سونے جاگنے کے معمولات کو منظم رکھیں تاکہ ہماری جسمانی گھڑی متاثر نہ ہو اور اپنا کام درست طور پر کرتی رہے۔ بصورتِ دیگر، ہمیں انواع و اقسام کی بیماریوں کےلیے تیار رہنا چاہیے۔
Load Next Story