گزشتہ دور حکومت میں متعارف کرائی گئی گاڑیوں کی ایمنسٹی اسکیم غیر قانونی تھی شعیب سڈل

اسکیم کے تحت ایک ایک شناختی کارڈ پر پچاس پچاس گاڑیاں کلئیر کروائی گئیں، شعیب سڈل


Numainda Express/ July 04, 2013
16 سے 17 ہزار گاڑیاں ایسی تھیں جو بیرون ممالک میں تھیں لیکن ان کو پاکستان پہنچنے سے قبل ہی کلئیر کردیا گیا، شعیب سڈل فوٹو: فائل

وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل نے کہا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں متعارف کرائی گئی گاڑیوں کی ایمنسٹی اسکیم غیر قانونی تھی جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

ایف ٹی او آفس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شعیب سڈل نے بتایا کہ اسکیم کے تحت ایک ایک شناختی کارڈ پر پچاس پچاس گاڑیاں کلیئر کروائی گئیں، مجموعی طور پر 49 ہزار 462 گاڑیاں کلیئر ہوئیں جن میں سے 17 ہزار تین 381 پشاور اور 16 ہزار 489 کوئٹہ میں کلیئر کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم کے تحت چوری اور ٹمپرڈ گاڑیاں بھی کلیئر کی گئیں، 16 سے 17 ہزار گاڑیاں ایسی تھیں جو بیرون ممالک میں تھیں لیکن ان کو پاکستان پہنچنے سے قبل ہی کلیئر کردیا گیا، ان میں سے 407 گاڑیاں ایسی تھیں جو ابھی ٹوکیو کے آکشن یارڈ میں کھڑی تھیں لیکن ان کی پاکستان میں کلیئرنس ہوچکی تھی۔

شعیب سڈل نے بتایا کہ صرف 1200 گاڑیوں كے ڈیٹا میں سے 407 گاڑیاں ایسی ہیں جو بیرون ملک میں ہونے كے باوجود پاكستان میں كلیئر کرائی گئیں جبكہ اگر باقی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جائے تو یہ تعداد بہت زیادہ ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کے تحت حکومت کو 18 لاکھ روپے فی گاڑی کے حساب سے ٹیکہ لگایا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں