ماں کا دودھ پینے والے بچے مستقبل میں کامیاب ہوتے ہیں
تحقیق کے نتیجے میں پتہ چلا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے معاشرے میں کامیاب رہے اور انہیں اپنے والدین کے مقابلے۔۔۔
مغرب سے ایک دلچسپ رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جن بچوں نے شیرخوارگی میں ماں کا دودھ پیا ہوتا ہے ان کو مستقبل میں معاشرے میں بہتر ترقی اور ملازمتیں ملنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ماضی میں بچوں کے لیے ماں کے دودھ کے جو فوائد بتائے جاتے تھے، ان میں بچوں کے ذہن پر مثبت اثرات اور کسی بھی طرح کے انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کا ذکر کیا جاتا تھا۔ تازہ سٹڈی سے بھی اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ماں کا دودھ واقعی بچے پر دورس اثرات نتائج کا حامل ہوتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی کالج آف لندن کی جانب سے ہونے والے ایک جائزے میں لوگوں کی سماجی کارکردگی پر ماں کے دودھ کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس جائزے میں سماجی کارکردگی کی پیمائش کی گئی اور والدین کی ملازمت سے ان کے بچوں کی ملازمت کا موازنہ کیا گیا۔ محققین نے 1958 اور 1970 کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کے ایک گروپ پر تحقیق کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کن بچوں نے بچپن میں ماں کا دودھ پیا تھا اور تیس سال بعد ان کی سماجی حیثیت کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق کے نتیجے میں پتہ چلا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے معاشرے میں کامیاب رہے اور انہیں اپنے والدین کے مقابلے روزگار اور ترقی کے بہتر مواقع ملے اور جن لوگوں کو ماں کا دودھ نہیں ملا تھا وہ نسبتاً اتنے کامیاب نہیں ہوسکے۔ماں کا دودھ پینے والے بچوں نے ذہنی دباؤ کے ٹیسٹ میں بھی بہتر کارکردگی دکھائی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بچوں کو دودھ پلانے کا عمل صرف بچوں کے لیے ہی نہیں ماں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔اس سے ماں کو چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں اور ہر روز پانچ سو کیلوریز کم ہونے کی وجہ سے آسانی سے وزن کم ہوتا ہے جبکہ دودھ کی خریداری پر جو اخراجات ہوتے ہیں وہ بھی بچ جاتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ماں کا دودھ ماں اور بچے کے درمیان بہتر تعلق کو فروغ دیتا ہے۔
ماضی میں بچوں کے لیے ماں کے دودھ کے جو فوائد بتائے جاتے تھے، ان میں بچوں کے ذہن پر مثبت اثرات اور کسی بھی طرح کے انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کا ذکر کیا جاتا تھا۔ تازہ سٹڈی سے بھی اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ماں کا دودھ واقعی بچے پر دورس اثرات نتائج کا حامل ہوتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی کالج آف لندن کی جانب سے ہونے والے ایک جائزے میں لوگوں کی سماجی کارکردگی پر ماں کے دودھ کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس جائزے میں سماجی کارکردگی کی پیمائش کی گئی اور والدین کی ملازمت سے ان کے بچوں کی ملازمت کا موازنہ کیا گیا۔ محققین نے 1958 اور 1970 کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کے ایک گروپ پر تحقیق کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کن بچوں نے بچپن میں ماں کا دودھ پیا تھا اور تیس سال بعد ان کی سماجی حیثیت کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق کے نتیجے میں پتہ چلا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچے معاشرے میں کامیاب رہے اور انہیں اپنے والدین کے مقابلے روزگار اور ترقی کے بہتر مواقع ملے اور جن لوگوں کو ماں کا دودھ نہیں ملا تھا وہ نسبتاً اتنے کامیاب نہیں ہوسکے۔ماں کا دودھ پینے والے بچوں نے ذہنی دباؤ کے ٹیسٹ میں بھی بہتر کارکردگی دکھائی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بچوں کو دودھ پلانے کا عمل صرف بچوں کے لیے ہی نہیں ماں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔اس سے ماں کو چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں اور ہر روز پانچ سو کیلوریز کم ہونے کی وجہ سے آسانی سے وزن کم ہوتا ہے جبکہ دودھ کی خریداری پر جو اخراجات ہوتے ہیں وہ بھی بچ جاتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ماں کا دودھ ماں اور بچے کے درمیان بہتر تعلق کو فروغ دیتا ہے۔