زیریں سندھ میں شدید گرمی اور بد ترین لوڈشیڈنگ کئی افراد بے ہوش
کم وولٹیج اور اکثر علاقوں میں بجلی کے جھٹکوں کے سبب گھریلو برقی آلات خراب ہورہے ہیں۔
زیریں سندھ میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جبکہ بجلی کی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ، گرمی کے باعث کئی افراد بے ہوش ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سنجھورو اور نواح میں شدید گرمی کی لہر برقرار ہے اور شدید گرمی میں واپڈا کی جانب سے بجلی کی آنکھ مچولی بھی جاری رہی بجلی کے بار بار تعطل کی وجہ سے لوگوں کے لاکھوں روپے کے برقی آلات جل گئے ہیں جبکہ شدید گرمی کی وجہ سے کئی افراد کے بیہوش ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں اور گرمی اور حبس کی وجہ سے لوگ بے حال ہوکر رہ گئے ہیں۔ شاہ پور چاکر اور اس کے نواح علاقوں کھڈرو ، سرہاری، مقصود رند، چک نمبر 25 جمڑاؤ، پریتم آباد، زرداری فارم اور دیگر علاقوں میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 سے 18گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔
شدید گرمی اور سردی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری جس سے شہریوں کو شدید پریشانیوں کو سامنا ہے اور پینے کے پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں، کئی مساجد میں وضو کرنے کے لیے بھی پانی نہیں ہے۔ دوسری جانب بجلی سے چلنے والے کاروباری بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں اور کئی مزدور بے روزگار ہو کر رہ گئے ہیں۔ رات کے اوقات میں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی بند کر دی جاتی ہے جس کا کوئی ٹائم ٹیبل بھی نہیں دیا جاتا۔ جس سے بزرگ خواتین اور بچوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہے شہری بجلی نہ ہونے کی وجہ سے راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔
شہر میں برف بھی ناباپ ہوگئی ہے ، سیاسی سماجی و تجارتی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے بجلی کی طویل بندش کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ ادھر سانگھڑ شہر سمیت نواحی علاقوں ورکشاپ سنجھورو کنڈیاری جام نواز علی و شاخ باکھوڑو جھول رکن بڑو اور دیگر شہروں میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہا جس کے سبب ایک عورت کلثوم سمیت 5 افراد بے ہوش ہوگئے۔ دوڑ شہر میں 12سے 14گھنٹے کی غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں، معمولات زندگی درہم برہم اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔
شہریوں نے بتایا کہ شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کردی ہے، کم وولٹیج اور اکثر علاقوں میں بجلی کے جھٹکوں کے سبب گھریلو برقی آلات خراب ہورہے ہیں۔ شہریوں نے الزام عائد کیا کہ گرڈ اسٹیشن انچارج جان بوجھ کر طویل لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سنجھورو اور نواح میں شدید گرمی کی لہر برقرار ہے اور شدید گرمی میں واپڈا کی جانب سے بجلی کی آنکھ مچولی بھی جاری رہی بجلی کے بار بار تعطل کی وجہ سے لوگوں کے لاکھوں روپے کے برقی آلات جل گئے ہیں جبکہ شدید گرمی کی وجہ سے کئی افراد کے بیہوش ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں اور گرمی اور حبس کی وجہ سے لوگ بے حال ہوکر رہ گئے ہیں۔ شاہ پور چاکر اور اس کے نواح علاقوں کھڈرو ، سرہاری، مقصود رند، چک نمبر 25 جمڑاؤ، پریتم آباد، زرداری فارم اور دیگر علاقوں میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 سے 18گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔
شدید گرمی اور سردی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری جس سے شہریوں کو شدید پریشانیوں کو سامنا ہے اور پینے کے پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں، کئی مساجد میں وضو کرنے کے لیے بھی پانی نہیں ہے۔ دوسری جانب بجلی سے چلنے والے کاروباری بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں اور کئی مزدور بے روزگار ہو کر رہ گئے ہیں۔ رات کے اوقات میں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی بند کر دی جاتی ہے جس کا کوئی ٹائم ٹیبل بھی نہیں دیا جاتا۔ جس سے بزرگ خواتین اور بچوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہے شہری بجلی نہ ہونے کی وجہ سے راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔
شہر میں برف بھی ناباپ ہوگئی ہے ، سیاسی سماجی و تجارتی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے بجلی کی طویل بندش کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ ادھر سانگھڑ شہر سمیت نواحی علاقوں ورکشاپ سنجھورو کنڈیاری جام نواز علی و شاخ باکھوڑو جھول رکن بڑو اور دیگر شہروں میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہا جس کے سبب ایک عورت کلثوم سمیت 5 افراد بے ہوش ہوگئے۔ دوڑ شہر میں 12سے 14گھنٹے کی غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں، معمولات زندگی درہم برہم اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔
شہریوں نے بتایا کہ شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کردی ہے، کم وولٹیج اور اکثر علاقوں میں بجلی کے جھٹکوں کے سبب گھریلو برقی آلات خراب ہورہے ہیں۔ شہریوں نے الزام عائد کیا کہ گرڈ اسٹیشن انچارج جان بوجھ کر طویل لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں۔