رمضان قریب آتے ہی کھجور کی مانگ بڑھ گئی نرخوں میں بھی اضافہ
ملکی کھجور کی مانگ درآمدی سے زیادہ،تھوک مارکیٹ میں 140 تا175 روپے میں دستیاب ہے
رمضان المبارک قریب آتے ہی ملک بھر میں کھجور کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے، تھوک مارکیٹوں میں کھجور کی خرید و فروخت کا آغاز ہو چکا ہے۔
ملک میں پیدا ہونیوالی کھجوروں کی مانگ درآمدی کجھوروں سے زیادہ ہے، مقامی کھجوروں میں کربلین، اصیل، روبئی اور کالا کوپرا دستیاب ہیں جو تھوک مارکیٹ میں 140 روپے سے175 روپے فی کلو جبکہ درآمدی کھجوروں میں بصرہ، ایرانی کھجور125 سے 130 روپے،رینگڑو 250 روپے اور عجوہ2ہزار100 روپے کلو میں دستیاب ہے۔
پاکستان میں کھجور کی فصل 15 جولائی سے 15 اگست تک تیار ہو تی ہے جس کے بعد اسے اسٹور کرکے رمضان المبارک کے قریب مارکیٹ میں لایا جاتا ہے، جس سے اس کی قیمت میں 3 گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ رمضان میں دیگر اشیا خوردونوش کے ساتھ کھجور کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے حکومت کو خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ روزہ دار اس سوغات کو افطار کے وقت دسترخوان کی زینت بناسکیں۔
ملک میں پیدا ہونیوالی کھجوروں کی مانگ درآمدی کجھوروں سے زیادہ ہے، مقامی کھجوروں میں کربلین، اصیل، روبئی اور کالا کوپرا دستیاب ہیں جو تھوک مارکیٹ میں 140 روپے سے175 روپے فی کلو جبکہ درآمدی کھجوروں میں بصرہ، ایرانی کھجور125 سے 130 روپے،رینگڑو 250 روپے اور عجوہ2ہزار100 روپے کلو میں دستیاب ہے۔
پاکستان میں کھجور کی فصل 15 جولائی سے 15 اگست تک تیار ہو تی ہے جس کے بعد اسے اسٹور کرکے رمضان المبارک کے قریب مارکیٹ میں لایا جاتا ہے، جس سے اس کی قیمت میں 3 گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ رمضان میں دیگر اشیا خوردونوش کے ساتھ کھجور کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے حکومت کو خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ روزہ دار اس سوغات کو افطار کے وقت دسترخوان کی زینت بناسکیں۔