خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کو ختم کرنے کا بل تیار تمام کنٹریکٹ ملازمین فارغ ہو جائیں گے

ریگولر ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک لینے یا سرپلس پول جانے کا آپشن دیا جائے گا،کسی بھی آپشن پر 30 روز میں عمل کرناہوگا

کمیشن کے اثاثے، کیس، انکوائریاں اور تحقیقات اینٹی کرپشن کو منتقل ہو جائیں گی جو 1947 اور 1961 قوانین کے تحت کیس ڈیل کریگا۔ فوٹو: فائل

خیبرپختونخواحکومت نے صوبائی احتساب کمیشن کو ختم کرنے کیلیے تنسیخ احتساب کمیشن بل تیار کرلیا، کمیشن کے کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ جبکہ مستقل ملازمین کو سرپلس پول جانے یا گولڈن ہینڈشیک لینے کے آپشن دیے جائیں گے۔

صوبائی کابینہ نے چند روزقبل خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کو ختم کرنے کی باقاعدہ طور پر منظوری دی تھی جس کے تحت محکمہ قانون کی جانب سے احتساب کمیشن ایکٹ 2014 ء کو منسوخ کرنے کا بل تیار کرلیاگیاہے۔


مذکورہ بل کے مطابق کمیشن کے تحت جاری تمام انکوائریاں، کیس اور تحقیقات اینٹی کرپشن سٹیبلشمنٹ کو منتقل ہوجائیں گے جو انھیں انسدادکرپشن ایکٹ1947ء اور مغربی پاکستان انسداد کرپشن سٹیبلشمنٹ آرڈیننس 1961 ء کے تحت ڈیل کرے گی۔

بل کے ایکٹ بنتے ہی احتساب کمیشن تحلیل ہوجائے گا تاہم کمیشن کے ملازمین کے کیس سے ہٹ کر دیگر تمام اپیلیں اور نظرثانی درخواستیں جو پشاورہائی کورٹ کے سامنے زیر سماعت ہیں کو اسی منسوخ کیے جانے والے ایکٹ کے تحت ڈیل کیاجائے گا جن ملازمین کو فارغ یا آپشن دیا جا رہا ہے ان میں احتساب عدالتوں کا عملہ بھی شامل ہے جب کہ سرپلس قرار دیے گئے ملازمین کو سرپلس پول میں رکھاجائے گا جن کے حوالے سے اسکروٹنی کیلیے محکمہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کمیٹی قائم کی جائے گی۔

 
Load Next Story