سگریٹ کی پیداوار اور فروخت کی نگرانی کا نظام نصب کرنے کیلیے نیلامی پھر موخر

تمام آرایف ٹیزبھی منسوخ ،نیاٹریک اینڈٹریس سسٹم لانے کا فیصلہ، مارچ2019میں متعارف کرائے جانے کا امکان

تمام آرایف ٹیزبھی منسوخ ،نیاٹریک اینڈٹریس سسٹم لانے کا فیصلہ، مارچ2019میں متعارف کرائے جانے کا امکان۔ فوٹو: گیٹی/فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سگریٹ کی پیداوار و سُپلائی مانیٹر کرنے کیلیے 9 سال سے زیر التوا الیکٹرانیلی مانیٹرنگ کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی تنصیب کیلیے شروع ہونیوالانیلامی کا عمل پھر سے فوری طور پر منسوخ کردیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے سینئر افسر نے گذشتہ روز (ہفتہ)،، ایکسپریس،، کو بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے تقریباً 9سال قبل سگریٹ، مشروبات اورسیمنٹ سمیت 5 شعبوں کی پیداواروسُپلائی کی الیکٹرانیلی مانیٹرنگ و ٹریکنگ سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم طویل تاخیر کے بعد پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر پہلے اس سسٹم کو صرف سگریٹ سیکٹر کیلیے متعارف کروایا جانے کا فیصلہ کیا گیااور اس کی کامیابی کے بعد اس کا دائرہ کار دوسرے شعبوں تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طویل تاخیر کے بعد اب ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم تیار کررکھا ہے جس کا پائلٹ پراجیکٹ جنوری 2017 میں شروع ہونا تھا مگر پیداوار و سُپلائی کیلیے خصوصی اسٹیمپ کی پرنٹنگ کا ٹھیکہ براہ راست پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان(پی ایس پی سی)کو دینے کی تجویز کے باعث یہ التوا کا شکار ہوگیا تھا اوراس تجویز کے مسترد ہونے کے بعد دوبارہ اس سسٹم کے بارے میں اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے ورکنگ کی گئی اورٹوبیکو سیکٹر کی پیداوار کی الیکٹرانیکلی مانیٹرنگ کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کرنے اور اس کے آپریشنزکیلیے ٹینڈر جاری کیا گیا اوراس سسٹم کی تنصیب و آپریشن میں دلچسپی رکھنے والی خواہشمند پارٹیوں نے درخواستیں جمع کروائیں اور متعدد پارٹیوں نے بڈنگ پراسیس میں حصہ بھی لیا مگر اب ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی تنصیب کیلیے شروع کیا جانیوالا پراسیس فوری طور پر منسوخ کردیا ہے اور اس حوالے سے ماضی میں ہونے والے تمام آر ایف ٹیز بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

ایف بی آر نے مارچ تک سگریٹ سیکٹر کی پیداوار الیکٹرانیکلی مانیٹر کرنے کیلیے نیا ٹریک اینڈ سسٹم لانے کا فیصلہ کیا ہے جسکی فاسٹ ٹریک بنیادوں پر ورکنگ مکمل کرکے مارچ تک بڈنگ مکمل کرکے تنصیب کا ٹھیکہ دیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے متعارف کروائے جانیوالے اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی لاگت مینوفیکچررز سے وصول کی جائیگی اور جو کمپنی یہ اسٹمپ تیار کرے گی وہ سگریٹ مینوفیکچررز کو سُپلائی کرکے اس کی قیمت وصول کرے گی اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے تیار کردہ اسٹیمپ سگریٹ مینوفیکچررز کو سُپلائی کرکے اس کی قیمت وصول کی جائے گی۔


ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی چوری روکنے کیلیے جو اسٹیمپ متعارف کروائی جارہی ہے وہ فول پروٖ ہوگی ۔ اس میں بہت زیادہ سیکیورٹی فیچرز شامل کیے جارہے ہیں اور جو اسٹیمپ ہوگی وہ بارکوڈ کے ساتھ ہوگی۔

علاوہ ازیں اس اسٹیمپ کی تصدیق اور بارکوڈ کی چیکنگ کیلیے بھی خصوصی ڈیوائس متعارف کروائی جارہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ڈیوائس کے ذریعے ایف بی آر کی ٹیمیںسگریٹ پر پرنٹ شُدہ اسٹیمپ کی تصدیق کرسکیں گی تاکہ جعلی اسٹیمپ کی تنصیب نہ ہوسکے اور اگر اس تصدیقی عمل کے دوران کوئی سگریٹ ساز کمپنی اس میں ملوث پائی جاتی ہے تو تمام ذمے داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ اسی طرح اس اسٹیمپ کے متعارف کروانے سے جعلی سگریٹ کی روک تھام سے ان مینوفیکچررز کو بھی فائدہ ہوگا ۔

واضح رہے کہ مذکورہ سسٹم کے نافذ العمل ہونے کے بعد مارکیٹ میں جو بھی سگریٹ اسٹیمپ کے بغیر فروخت ہوںگے انھیں ضبط کرلیا جائیگا اور اسٹیمپ کے بغیر سگریٹ فروخت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی جس میں جرمانے اور سزائیں شامل ہیں۔

 
Load Next Story