سندھ ہائیکورٹ کی عمارت پر اسنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ
چیف جسٹس ہائیکورٹ کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں سراغ رساں کتوں کی تعیناتی کی تجویز مسترد
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم نے عدالتوں،ججوں کی سیکیورٹی اور امن و امان کی مجموعی صورت حال پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے قانون نافذکرنے والے اداروں کوسیکیورٹی کے ہر ممکن اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے عدالتوں کے تحفظ سے متعلق تیار کردہ سیکیورٹی پلان پیش کیاگیا، اجلاس نے ہائیکورٹ میں سراغ رساں کتوں کی تعیناتی کی تجویز مسترد کردی تاہم سندھ ہائیکورٹ کی عمارت کی چھت پر اسنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں جسٹس فیصل عرب، ممبر انسپکشن ٹیم فہیم صدیقی، ڈی آئی جی ساؤتھ امیر شیخ، رینجرز کی جانب سے بریگیڈیئر باسط، سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مصطفیٰ لاکھانی اور دیگر نے شرکت کی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف سیکیورٹی اقدامات کی تجاویز پیش کی گئیں اور ان کا جائزلیا گیا۔
چیف جسٹس مشیر عالم نے سندھ ہائیکورٹ کے داخلی راستوں پر بایومیٹرک سسٹم نصب کرنے کی تجویز کو سراہتے ہوئے انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کو اس تجویز کے قابل ہونے کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، اجلاس میں عدالتوں ،ججوں اور شہربھر بالخصوص ریڈزون کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذکرنے والے اداروں نے سندھ ہائیکورٹ کے اطراف کے علاقے کو ''نوپارکنگ ایریا'' قراردینے کی تجویز پیش کی جبکہ اس امرپر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے داخلی راستوں پربائیو میٹرک سسٹم نصب کیا جائے جس پر چیف جسٹس مشیرعالم نے سندھ ہائیکورٹ کے شعبہ آئی ٹی کو فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے ججوں کی گاڑیوں میں جیمرز بھی نصب کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا،علاوہ ازیں محکمہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ شہر بالخصوص ریڈزون میں ہائی ریزولوشن اور نائٹ ویژن کیمروں کی تنصیب پر غور کیا جارہا ہے، اجلاس میں طے پایا کہ وکلاکو بھی پابند کیا جائے وہ عدالتوںمیں داخلے کے وقت بارکونسل کی جانب سے جاری کردہ کارڈز نمایاں طور پر آویزاں کریں، اس موقع پر چیف جسٹس مشیر عالم نے ہدایت کی کہ ماتحت عدالتوں کی سیکیورٹی بھی سخت کی جائے۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے عدالتوں کے تحفظ سے متعلق تیار کردہ سیکیورٹی پلان پیش کیاگیا، اجلاس نے ہائیکورٹ میں سراغ رساں کتوں کی تعیناتی کی تجویز مسترد کردی تاہم سندھ ہائیکورٹ کی عمارت کی چھت پر اسنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں جسٹس فیصل عرب، ممبر انسپکشن ٹیم فہیم صدیقی، ڈی آئی جی ساؤتھ امیر شیخ، رینجرز کی جانب سے بریگیڈیئر باسط، سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مصطفیٰ لاکھانی اور دیگر نے شرکت کی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف سیکیورٹی اقدامات کی تجاویز پیش کی گئیں اور ان کا جائزلیا گیا۔
چیف جسٹس مشیر عالم نے سندھ ہائیکورٹ کے داخلی راستوں پر بایومیٹرک سسٹم نصب کرنے کی تجویز کو سراہتے ہوئے انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کو اس تجویز کے قابل ہونے کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، اجلاس میں عدالتوں ،ججوں اور شہربھر بالخصوص ریڈزون کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذکرنے والے اداروں نے سندھ ہائیکورٹ کے اطراف کے علاقے کو ''نوپارکنگ ایریا'' قراردینے کی تجویز پیش کی جبکہ اس امرپر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے داخلی راستوں پربائیو میٹرک سسٹم نصب کیا جائے جس پر چیف جسٹس مشیرعالم نے سندھ ہائیکورٹ کے شعبہ آئی ٹی کو فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے ججوں کی گاڑیوں میں جیمرز بھی نصب کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا،علاوہ ازیں محکمہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ شہر بالخصوص ریڈزون میں ہائی ریزولوشن اور نائٹ ویژن کیمروں کی تنصیب پر غور کیا جارہا ہے، اجلاس میں طے پایا کہ وکلاکو بھی پابند کیا جائے وہ عدالتوںمیں داخلے کے وقت بارکونسل کی جانب سے جاری کردہ کارڈز نمایاں طور پر آویزاں کریں، اس موقع پر چیف جسٹس مشیر عالم نے ہدایت کی کہ ماتحت عدالتوں کی سیکیورٹی بھی سخت کی جائے۔