واٹر بورڈ میں جعلساری کراچی کی اسامیوں پر باہر کے افسران کی بھرتی کا انکشاف

ظہیرعباس نے پورا تعلیمی کیریئر حیدرآباد میں مکمل کیا


Staff Reporter December 17, 2018
ایم ڈی واٹر بورڈ کا موقف دینے سے گریز، واٹر بورڈ افسران نے تقرری مشکوک قرار دے کر تحقیقاتی اداروں سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی فوٹو: فائل

ادارہ فراہمی ونکاسی آب کراچی میں مبینہ جعلسازی کے ذریعے کراچی کی اسامیوں پر قبضہ کیا جارہا ہے، واٹر بورڈ میں پروجیکٹ ڈائریکٹر کے اہم ترین عہدے پر تعینات ظہیر عباس کی بھرتی مشکوک قرار دے دی گئی۔

1986میں کراچی ڈومیسائل کے حامل افراد کے لیے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئرز اور سب انجینئرز کے عہدوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئی تھیں، حیدرآباد سے تعلیم حاصل کرنے والے ظہیر عباس نے اچانک حیران کن طور پر کراچی کا ڈومیسائل بنواکر واٹر بورڈ میں ملازمت حاصل کرلی ، واٹر بورڈ میں کراچی کی اسامیوں پر اندرون سندھ کے اضلاع کے افراد کی مبینہ جعلسازی کے ذریعے بھرتی کا انکشاف ہوا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 نومبر 1986 کو چیئرمین واٹر بورڈ کی جانب سے کراچی ڈومیسائل کے حامل افراد کیلیے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئرز اور سب انجینئرز کی خالی اسامیوں پر بھرتی کا اشتہار شایع کرایا گیا تھا جس میں درخواست دینے والوں کے لیے لازم تھا کہ وہ کراچی ڈومیسائل کے حامل ہوں۔

مذکورہ خالی اسامی پر حیدر آباد سے تعلیم حاصل کرنے والے ظہیر عباس نے حیران کن طور پر کراچی کے ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرلی اور اثر و رسوخ استعمال کرکے گریڈ 19 تک ترقی بھی حاصل کر لی اور اب 20 گریڈ میں ترقی حاصل کرنے کے لیے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، ظہیر عباس نے جون 1973 میں انٹر حیدرآباد سے کیا جبکہ نومبر1982 میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی حیدرآباد سے ہی ڈپلومہ ایسوسی ایٹ انجینئر کیا جبکہ جولائی 1984میں مہران یونیورسٹی جامشورو سے بیچلر انجینئرنگ مکینیکل کی ڈگری حاصل کی تھی ظہیر عباس نے اپنی تمام تعلیم حیدرآباد سے مکمل کی لیکن اچانک صرف 4 ماہ بعد طلب کی جانے والی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی خالی اسامی پر ان کا تقرر کردیا گیا۔

واٹر بورڈ افسران کا کہنا ہے کہ ظہیر عباس نے مبینہ طور پر جعلسازی کے ذریعے کراچی کے ڈومیسائل کے ذریعے واٹر بورڈ میں ملازمت حاصل کر کے کراچی کی اسامی پر قبضہ کیا ہے، واٹر بورڈ کے سینئر افسران نے ان کی تقرری کو مشکوک قرار دیتے ہوئے تحقیقاتی اداروں اور اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ سے موقف جاننے کے لیے کئی بار رابطہ کیا گیا لیکن انھوں نے فن نہیں سنا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں