ادارہ امراض قلب اسپتال میں مریضوں سے بھاری فیسیں لینے کا انکشاف

مریضوں کو شام کے اوقات میں اسپتال آنے پر مجبور کرکے نجی اسپتالوں کے برابر فیسیں وصول کی جانے لگیں

مریضوں کو شام کے اوقات میں اسپتال آنے پر مجبور کرکے نجی اسپتالوں کے برابر فیسیں وصول کی جانے لگیں. فوٹو: فائل

ادارہ امراض قلب اسپتال میں مریضوں سے بھاری فیسیں لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

قومی ادارہ امراض قلب اسپتال میں شام کے اوقات میں چلنے والے پرائیویٹ کلینکس زورپکڑتے جارہے ہیں ،اسپتال میں صبح کے اوقات میں آنے والے مریضوںکوحصول علاج میں دشواریوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، 30جون 2010کووفاق سے سندھ حکومت میں ضم ہونے والے جناح اسپتال، قومی امراض قلب اورقومی ادارہ اطفال اسپتال کو2 سال گزرنے کے بعدبھی ان تینوں اسپتالوںکی انتظامی حیثیت کا تعین نہیںکیاجاسکاجس کا خمیازہ غریب مریضوںکوبھگتناپڑرہا ہے۔




قومی ادارہ امراض قلب کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتال اپنے فیصلے کرنے میں خودمختار ہے یہ اسپتال گورننگ باڈی کی طے کردہ پالیسی پرکام کرتا ہے لیکن اسپتال کی گورننگ باڈی میں محکمہ صحت کا کوئی بھی افسر شامل نہیں اور اسپتال انتظامیہ گورننگ باڈی کے کسی بھی فیصلے سے محکمہ صحت کوآگاہ بھی نہیں کرتی، یہی وجہ ہے اسپتال میں ڈاکٹروں نے صبح کے اوقات میں مریضوں کو دیکھنا کم کردیا اورسرکاری اسپتال آنیوالے دل کے مریضوںکو شام کے اوقات میں معائنے کیلیے بلوایا جاتا ہے جہاں مریضوں سے معائنے اور آپریشن کی مد میں بھاری فیسیں وصول کی جارہی ہیں، سرکاری اسپتال میں غریب مریضوں سے نجی اسپتالوں کے برابر فیسیں وصول کی جانے لگی ہیں، مریضوں نے بتایا کہ قومی ادارہ امراض قلب برائے نام سرکاری اسپتال رہ گیا ہے، حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
Load Next Story