سزا مکمل کرنے پر بھارتی جاسوس کی رہائی کے بعد بھارت روانگی

بھارتی جاسوس کو 2015 میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی

حامد نہال انصاری کو 2012 میں حراست میں لیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

جاسوسی اور جعلی دستاویزات بنا کر رہنے والے بھارتی شہری حامد نہال ہاشمی کو سزا مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا گیا ہے جب کہ بھارتی حکام نے وطن واپسی ممکن بنانے کے لیے عارضی سفری دستاویزات بھی تیار کرلئے ہیں۔

پشاور کی سینٹرل جیل میں قید بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو منگل کے روز واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حامد نہال انصاری غیر قانونی طریقے سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، جعلی سفری دستاویزات رکھنے والا بھارتی جاسوس ریاست کے خلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔

حامد نہال انصاری کو 3 سال بعد رہا کیا جارہا ہے، بھارتی انجنئیر حامد نہال انصاری 12 نومبر 2012 میں افغانستان کے راستے پاکستان داخل ہوا تھا، 2015 میں اس کی گرفتاری سامنے آئی اور ملٹری کورٹ نے جاسوسی اور پاکستان میں غیر قانونی طریقے سے داخلے کے الزامات کے تحت تین سال کی سزا سنائی تھی جو 15 دسمبر 2018 کو مکمل ہوگئی۔


حامد انصاری کے خاندان اور ان کے وکیل کی طرف سے یہ دعوی کیا جاتا رہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی فیس بک گرل فرینڈ کی مدد کرنے کوہاٹ آیا تھا جو کسی مشکل میں پھنسی ہوئی تھیں۔ اس نے غیر قانونی طریقے سے افغان بارڈر کراس کیا تھا، حامد انصاری نے جعلی پاکستانی دستاویزات بنوائے اور دوران تفتیش جاسوسی کا اعتراف بھی کیا تھا۔ حامد انصاری کی والدہ نے بھی صدرپاکستان سے بیٹے کی رہائی کی اپیل کی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ بھارتی جاسوس کو سزا مکمل ہوتے ہی واپس بھیج دیا جائے، سفری دستاویز کی تیاری اور دیگر ضروری کارروائی پہلے ہی مکمل کرلی جائے تاکہ سزا پوری ہونے کے بعد مزید کچھ اور دن رکھنا نہ پڑے اور پاکستان کے امیج کو ٹھیس نہ پہنچے۔

سزا مکمل ہونے پر حامد انصاری کو سینٹرل جیل پشاور سے رہا کردیا گیا ہے اور منگل کو اسے واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا، دوسری طرف بھارتی سفارت خانے نے حامد انصاری کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کے عارضی سفری دستاویزات تیار کرلئے گئے ہیں، بھارتی سفارت خانے کے 2 اہل کار واہگہ بارڈر پر دستاویزات لے کر پہنچیں گے۔

 
Load Next Story