جامعہ کراچی میں فارنسک لیب کیلیے 22 کروڑ روپے جاری
بین الاقوامی معیار کے تحت تجربہ گاہ جمیل الرحمان سینٹر فار جینومکس میں آٹھ ماہ میں فعال ہوجائے گی
سندھ حکومت نے جامعہ کراچی میں بین الاقوامی معیار کی فارنسک لیبارٹری کے قیام کے لیے 22 کروڑ روپے کی رقم جاری کردی۔
یہ لیبارٹری بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے ذیلی ادارے کے تحت قائم جمیل الرحمان سینٹر فار جینومکس ریسرچ میں قائم کی جائے گی۔
اس ضمن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی سی بی بی ایس کے سربراہ، ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے ایل ای جے انٹرنیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر میں بتایا کہ حکومتِ سندھ نے حال ہی میں فارنسک اور سیرولوجی لیبارٹری کی مد میں 22 کروڑ روپے کی رقم دی ہے جو اگلے آٹھ ماہ میں فعال ہوجائے گی۔
ڈاکٹر اقبال نے کہا ہے کہ یہ رقم پانچ دسمبر کو موصول ہوئی تھی اور اس کے لیے بین الاقوامی معیار کے تحت تجربہ کار اسٹاف بھرتی کیا جارہا ہے جن کی تعیناتی سے قبل ان کے ٹیسٹ بھی لیے جارہے ہیں۔
پروفیسراقبال چوہدری نے کہا کہ بین الاقوامی مرکز میں ایک جامع حکمتِ عملی کے ساتھ متعلقہ پروجیکٹ پر تیزی سے کام کا آغازہوگیا ہے۔ انھوں نے صحافیوں کو یاد دلایا کہ محکمہ صحت سندھ اور بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے درمیان پہلی اکتوبرکو ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں اس معاہدے کی مدت تین سال ہے اس مدت میں باہمی رضا مندی سے اضافہ ممکن ہے، معاہدے کے تحت محکمہ صحت سندھ جمیل الرحمن سینٹر فارجینومکس ریسرچ میں فارنسک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری قائم کرے گا جہاں معمول کے تحت 50 تجزیاتی کیسز کیے جائیں گے جبکہ کسی ہنگامی صورت میں دوسری قومی تجربہ گاہوں کی خدمات بھی حاصل کی جاسکیں گی۔
انھوں نے کہا کہ آغاز میں اس پروجیکٹ کے لیے قابل اور تجربہ کار اسٹاف کو اشتہار کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے، مزید تحقیقی عملے کو منتخب کیا جارہا ہے جبکہ ان کی بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت بھی کی جارہی ہے۔ تجربہ گاہ کے لیے سرکاری قوانین کے تحت جدید آلات بھی خریدے جارہے ہیں، ان آلات کی خرید و فروخت اور تنصیبات میں تقریباً چار ماہ صرف ہوں گے۔
ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ حالیہ اجلاس میں جسٹس فیصل عرب نے جمیل الرحمن سینٹر میں فارنسک لیبارٹری کے پروجیکٹ کا مکمل جائزہ لیا اور متعلقہ اداروں کو کہا کہ اس فارنسک لیبارٹری کا قیام جلد از جلدعمل میں لایا جائے۔
پروفیسراقبال چوہدری نے کہا کہ معاہدے کے مطابق حکومت سندھ نے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کو فارنسک ڈی این اے اور سیرولوجی تجزیے اور ان شعبوں میں تربیت کے لیے فوکل سینٹر قرار دیا ہے جبکہ بین الاقوامی مرکز کو آفیشل فوڈ اور ڈرگ لیبارٹری بھی قرار دیا گیا ہے جس کے فوکل پرسن ڈاکٹر شکیل احمد ہیں۔
پروفیسر اقبال چوہدری نے بھی صوبائی وزیرِ صحت، سیکریٹری صحت و دیگر آفیشلز کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس جدید تجربہ گاہ کے قیام سے سندھ میں نظام انصاف کو جدید تر بنایا جاسکے گا۔
یہ لیبارٹری بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے ذیلی ادارے کے تحت قائم جمیل الرحمان سینٹر فار جینومکس ریسرچ میں قائم کی جائے گی۔
اس ضمن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی سی بی بی ایس کے سربراہ، ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے ایل ای جے انٹرنیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر میں بتایا کہ حکومتِ سندھ نے حال ہی میں فارنسک اور سیرولوجی لیبارٹری کی مد میں 22 کروڑ روپے کی رقم دی ہے جو اگلے آٹھ ماہ میں فعال ہوجائے گی۔
ڈاکٹر اقبال نے کہا ہے کہ یہ رقم پانچ دسمبر کو موصول ہوئی تھی اور اس کے لیے بین الاقوامی معیار کے تحت تجربہ کار اسٹاف بھرتی کیا جارہا ہے جن کی تعیناتی سے قبل ان کے ٹیسٹ بھی لیے جارہے ہیں۔
پروفیسراقبال چوہدری نے کہا کہ بین الاقوامی مرکز میں ایک جامع حکمتِ عملی کے ساتھ متعلقہ پروجیکٹ پر تیزی سے کام کا آغازہوگیا ہے۔ انھوں نے صحافیوں کو یاد دلایا کہ محکمہ صحت سندھ اور بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے درمیان پہلی اکتوبرکو ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں اس معاہدے کی مدت تین سال ہے اس مدت میں باہمی رضا مندی سے اضافہ ممکن ہے، معاہدے کے تحت محکمہ صحت سندھ جمیل الرحمن سینٹر فارجینومکس ریسرچ میں فارنسک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری قائم کرے گا جہاں معمول کے تحت 50 تجزیاتی کیسز کیے جائیں گے جبکہ کسی ہنگامی صورت میں دوسری قومی تجربہ گاہوں کی خدمات بھی حاصل کی جاسکیں گی۔
انھوں نے کہا کہ آغاز میں اس پروجیکٹ کے لیے قابل اور تجربہ کار اسٹاف کو اشتہار کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے، مزید تحقیقی عملے کو منتخب کیا جارہا ہے جبکہ ان کی بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت بھی کی جارہی ہے۔ تجربہ گاہ کے لیے سرکاری قوانین کے تحت جدید آلات بھی خریدے جارہے ہیں، ان آلات کی خرید و فروخت اور تنصیبات میں تقریباً چار ماہ صرف ہوں گے۔
ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ حالیہ اجلاس میں جسٹس فیصل عرب نے جمیل الرحمن سینٹر میں فارنسک لیبارٹری کے پروجیکٹ کا مکمل جائزہ لیا اور متعلقہ اداروں کو کہا کہ اس فارنسک لیبارٹری کا قیام جلد از جلدعمل میں لایا جائے۔
پروفیسراقبال چوہدری نے کہا کہ معاہدے کے مطابق حکومت سندھ نے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کو فارنسک ڈی این اے اور سیرولوجی تجزیے اور ان شعبوں میں تربیت کے لیے فوکل سینٹر قرار دیا ہے جبکہ بین الاقوامی مرکز کو آفیشل فوڈ اور ڈرگ لیبارٹری بھی قرار دیا گیا ہے جس کے فوکل پرسن ڈاکٹر شکیل احمد ہیں۔
پروفیسر اقبال چوہدری نے بھی صوبائی وزیرِ صحت، سیکریٹری صحت و دیگر آفیشلز کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس جدید تجربہ گاہ کے قیام سے سندھ میں نظام انصاف کو جدید تر بنایا جاسکے گا۔