پاکستان اور چین میں تعاون کا 40 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری

فریقین نے ایسی پالیسیوں کو فروغ دینے کا عزم کیا جو امن، تعاون اور ہم آہنگی کو آگے بڑھائیں۔ اعلامیہ

فریقین نے ایسی پالیسیوں کو فروغ دینے کا عزم کیا جو امن، تعاون اور ہم آہنگی کو آگے بڑھائیں۔ اعلامیہ فوٹو: فائل

پاکستان اور چین نے نئے دور میں سٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنانے کیلیے مشترکہ وژن کے بارے میں40 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں دونوں ممالک نے تمام شعبوں میں عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی اور عالمی معاملات پر رابطے اور تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کے پہلے دورہ چین کے موقع پر جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے ایسی پالیسیوں کو فروغ دینے کا عزم کیا جو امن، تعاون اور ہم آہنگی کو آگے بڑھائیں۔ دونوں رہنمائوں نے عوام پر ایسی مرکوز پالیسیوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کیا جن سے غربت میں کمی آئے، سماجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے اور لڑائی کے اسباب دور ہوں۔ پاکستان نے ایک چین کی پالیسی کی پاسداری جاری رکھنے، تائیوان اور تبت کی آزادی کی مخالفت اور انتہا پسندی، دہشت گردی اور علیٰحدگی پسندی کی برائیوں کے خاتمے کیلیے چینی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا اور کہا کہ ہم مشرقی ترکستان تحریک کو اپنا مشترکہ خطرہ سمجھتے ہیں اور اس لعنت کے سدباب کیلیے متحد ہیں۔ فریقین نے وزرائے خارجہ کے درمیان ڈائیلاگ، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے درمیان مشاورتی عمل کا کردار بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔


دونوں ملک تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، زراعت، کان کنی، غذائی تحفظ، ماحولیات، خزانہ اور دیگر شعبوں میں تعاون مضبوط بنائیں گے۔ مستقبل قریب میں پاک چین فائبر آپٹک کیبل منصوبے پر وقت پر کام شروع کرنے، شاہراہ قراقرم کو اپ گریڈ کرنے، شمسی توانائی اور بائیو ماس توانائی پر تعاون کا جائزہ لینے، اقتصادی راہداری کے ساتھ صنعتی پارکوں کی تعمیر کا جائزہ لینے، پاکستان میں ڈیجیٹل ٹیلی ویژن، ٹیرسٹریل ملٹی میڈیا براڈ کاسٹنگ کیلئے بین الحکومتی مشاورت اور وائرلیس براڈ بینڈ ایریا میں تعاون بڑھانے پر توجہ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ چین نے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت پاکستان کی کوششوں کی حمایت پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک نے مشترکہ توانائی ورکنگ گروپ کا تیسرا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے پارلیمانی تبادلے مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر اتفاق کیا اور 2015 کو پاک چین دوستانہ تبادلوں کے سال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دونوں ملک جڑواں شہر/صوبے قائم کرینگے۔ چین پاکستان میں مزید کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ قائم کرے گا۔ دونوں ممالک نے اپنی مسلح افواج کے درمیان اعلیٰ سطحی دورے جاری رکھنے، انسداد دہشت گردی کیلئے کارروائی کی تربیت بڑھانے، مشترکہ تربیت کیلئے تعاون اور ڈیفنس ٹیکنالوجی اور پیداوار کے شعبے میں تعاون میں مزید اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اور ایٹمی عدم پھیلائو کے اقدامات کو فروغ دینے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ عالمی تخفیف اسلحہ کے اقدامات امتیازی نہیں ہونے چاہئیں۔ دونوں ممالک نے تمام ایٹمی ہتھیاروں کی تباہی اور بلا امتیاز پابندی کی حمایت کی اور خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی مخالفت کا اعادہ کیا۔ فریقین نے افغانستان کی اپنی قیادت میں مفاہمت کے عمل کیلیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ علاقائی ممالک کے ساتھ افغانستان میں امن، سلامتی اور استحکام کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story