لاہور ہائی كورٹ نے بسنت منانے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر كردی
بسنت پر پابندی ہٹانے کے فیصلے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کرادی گئی
ہائی كورٹ نے پنجاب حكومت کی جانب سے بسنت منانے کے اقدام کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر كردی جب کہ بسنت پر پابندی ہٹانے کے فیصلے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کرادی گئی۔
لاہور ہائی كورٹ میں پنجاب حكومت كی جانب سے بسنت منانے كے اقدام كے خلاف درخواست سماعت كے لئے مقرر كردی گئی ہے، جمعرات کو جسٹس عاطر محمود درخواست پر سماعت كریں گے۔
مقامی وکیل كی جانب سے لاہور ہائی كورٹ میں دائر كی گئی درخواست میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ بسنت خونی كھیل كی شكل اختیار كر گیا تھا جس كی وجہ سے اس پر پابندی عائد كی گئی تھی، ایسی تفریح جو انسانی جانوں كے ضیاع كا باعث بنے، اس كی اجازت دینا خلاف آئین ہے، لہذا بسنت کی اجازت دینے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں :پنجاب حکومت نے بسنت منانے کا اعلان کردیا
دوسری جانب بسنت پر پابندی ہٹانے كے فیصلے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد بھی جمع كروادی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ (ن) كی ركن حنا پرویز بٹ كی جانب سے جمع كرائی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ پنجاب حكومت نے بسنت منانے كا غیر دانشمندانہ فیصلہ كیا ہے، پنجاب حكومت نے 2009 میں بسنت كے خلاف باقاعدہ قانون پاس كیا تھا جب كہ پتنگ بازی كی وجہ سے اب تک بڑی تعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہو چكی ہیں۔
قرار داد میں کہا گیا کہ بسنت اب كھیل نہیں بلكہ انسانی زندگیوں كے خاتمے كا باعث بن چكی ہے لہذا یہ ایوان پرزور مطالبہ كرتا ہے كہ بسنت پر پابندی برقرار ركھی جائے۔
واضح رہے گزشتہ روز صوبائی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان، سیکریٹری کلچر بلال بٹ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر اظہر علی خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبے میں بسنت منانے کا اعلان کیا تھا۔
لاہور ہائی كورٹ میں پنجاب حكومت كی جانب سے بسنت منانے كے اقدام كے خلاف درخواست سماعت كے لئے مقرر كردی گئی ہے، جمعرات کو جسٹس عاطر محمود درخواست پر سماعت كریں گے۔
مقامی وکیل كی جانب سے لاہور ہائی كورٹ میں دائر كی گئی درخواست میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ بسنت خونی كھیل كی شكل اختیار كر گیا تھا جس كی وجہ سے اس پر پابندی عائد كی گئی تھی، ایسی تفریح جو انسانی جانوں كے ضیاع كا باعث بنے، اس كی اجازت دینا خلاف آئین ہے، لہذا بسنت کی اجازت دینے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں :پنجاب حکومت نے بسنت منانے کا اعلان کردیا
دوسری جانب بسنت پر پابندی ہٹانے كے فیصلے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد بھی جمع كروادی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ (ن) كی ركن حنا پرویز بٹ كی جانب سے جمع كرائی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ پنجاب حكومت نے بسنت منانے كا غیر دانشمندانہ فیصلہ كیا ہے، پنجاب حكومت نے 2009 میں بسنت كے خلاف باقاعدہ قانون پاس كیا تھا جب كہ پتنگ بازی كی وجہ سے اب تک بڑی تعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہو چكی ہیں۔
قرار داد میں کہا گیا کہ بسنت اب كھیل نہیں بلكہ انسانی زندگیوں كے خاتمے كا باعث بن چكی ہے لہذا یہ ایوان پرزور مطالبہ كرتا ہے كہ بسنت پر پابندی برقرار ركھی جائے۔
واضح رہے گزشتہ روز صوبائی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان، سیکریٹری کلچر بلال بٹ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر اظہر علی خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبے میں بسنت منانے کا اعلان کیا تھا۔