بھارت کے خلاف ہرجانہ وصولی کیس کا فیصلہ گورننگ بورڈ نے کیا نجم سیٹھی
دونوں ملکوں کےبورڈز میں معاہدہ ہوا تھا لیکن بھارتی حکومت نے کھیلنے کی اجازت نہیں دی، نجم سیٹھی
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف ہرجانہ وصولی کیس کا فیصلہ گورننگ بورڈ نے کیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمارا کیس مضبوط تھا، دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز میں معاہدہ بھی ہوا لیکن بھارتی حکومت نے کھیلنے کی اجازت نہیں دی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ عام طور پر کیس ہارنے والے فریق کو قانونی اخراجات کا 100 فیصد دینا پڑجاتا ہے لیکن پی سی بی کو صرف 60 فیصد دینا پڑ رہا ہے، اس سے ثابت ہوا کہ پی سی بی کے کیس میں جان تھی۔
یاد رہے کہ آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی میں پاکستان کو نہ صرف کہ زرتلافی وصول کرنے میں ناکامی ہوئی بلکہ بدھ کو آنے والے فیصلے میں قانونی اخراجات کا 60 فیصد ادا کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی، بگ تھری کی حمایت کے بدلے میں بی سی سی آئی کے ساتھ معاہدہ 2014 میں نجم سیٹھی نے ہی کیا تھا، بعدازاں ان کے دور میں ہی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت سے زر تلافی وصول کرنے کے لئے قانونی چارہ جوئی کا بھی آغاز ہوا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمارا کیس مضبوط تھا، دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز میں معاہدہ بھی ہوا لیکن بھارتی حکومت نے کھیلنے کی اجازت نہیں دی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ عام طور پر کیس ہارنے والے فریق کو قانونی اخراجات کا 100 فیصد دینا پڑجاتا ہے لیکن پی سی بی کو صرف 60 فیصد دینا پڑ رہا ہے، اس سے ثابت ہوا کہ پی سی بی کے کیس میں جان تھی۔
یاد رہے کہ آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی میں پاکستان کو نہ صرف کہ زرتلافی وصول کرنے میں ناکامی ہوئی بلکہ بدھ کو آنے والے فیصلے میں قانونی اخراجات کا 60 فیصد ادا کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی، بگ تھری کی حمایت کے بدلے میں بی سی سی آئی کے ساتھ معاہدہ 2014 میں نجم سیٹھی نے ہی کیا تھا، بعدازاں ان کے دور میں ہی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت سے زر تلافی وصول کرنے کے لئے قانونی چارہ جوئی کا بھی آغاز ہوا۔