مودی سرکار نے قائداعظم کا گھر ’جناح ہاؤس‘ ہتھیا لیا
جناح ہاؤس میں تبدیلیاں کرکے وہاں سرکاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج
بھارت کی متعصب مودی سرکار نے ممبئی میں واقع قائداعظم محمد علی جناح کا گھر جناح ہاؤس ہتھیالیا۔
بھارتی سرکار اپنی غنڈہ گردی جاری رکھتے ہوئے ممبئی میں واقع پاکستان کے بانی قائد اعظم کا گھر جناح ہاؤس بھارتی وزارت خارجہ کے نام کررہی ہے۔بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس میں تبدیلیاں کرکے وہاں سرکاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ممبئی میں واقع جناح ہاؤس قائداعظم محمد علی جناح کی ملکیت تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا نے 2007 میں جناح ہاؤس کے سلسلے میں بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ درج دائر کیا تھا تاہم وہ گزشتہ برس انتقال کرگئیں جس کے بعد وہ مقدمہ غیر موثر ہوگیا تھا۔
بھارتی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس ممبئی کو 1930میں یورپی طرزپر2.5 ایکڑز کے وسیع رقبے پرتعمیرکیا گیا تھا جس کی مالیت کا تخمینہ 40 کروڑ امریکی ڈالرز بتایا جارہا ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاریخی جناح ہاؤس میں قائداعظم محمد علی جناح، جواہرلال نہرو، مہاتما گاندھی کی ملاقاتیں ہوتی تھیں۔
یاد رہے کہ پاکستانی نے بارہا دہلی سرکارسے کہا تھا کہ جناح ہاؤس پاکستانی حکومت کو فروخت کرکے لیزکردیا جائے تاکہ وہاں پاکستانی قونصل خانہ کھولا جاسکے تاہم بھارتی حکومت نے پاکستان کی درخواست کو قبول نہیں کیا ۔
بھارتی سرکار اپنی غنڈہ گردی جاری رکھتے ہوئے ممبئی میں واقع پاکستان کے بانی قائد اعظم کا گھر جناح ہاؤس بھارتی وزارت خارجہ کے نام کررہی ہے۔بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس میں تبدیلیاں کرکے وہاں سرکاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ممبئی میں واقع جناح ہاؤس قائداعظم محمد علی جناح کی ملکیت تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا نے 2007 میں جناح ہاؤس کے سلسلے میں بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ درج دائر کیا تھا تاہم وہ گزشتہ برس انتقال کرگئیں جس کے بعد وہ مقدمہ غیر موثر ہوگیا تھا۔
بھارتی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس ممبئی کو 1930میں یورپی طرزپر2.5 ایکڑز کے وسیع رقبے پرتعمیرکیا گیا تھا جس کی مالیت کا تخمینہ 40 کروڑ امریکی ڈالرز بتایا جارہا ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاریخی جناح ہاؤس میں قائداعظم محمد علی جناح، جواہرلال نہرو، مہاتما گاندھی کی ملاقاتیں ہوتی تھیں۔
یاد رہے کہ پاکستانی نے بارہا دہلی سرکارسے کہا تھا کہ جناح ہاؤس پاکستانی حکومت کو فروخت کرکے لیزکردیا جائے تاکہ وہاں پاکستانی قونصل خانہ کھولا جاسکے تاہم بھارتی حکومت نے پاکستان کی درخواست کو قبول نہیں کیا ۔