رمضان کی سوغات کھجلہ اور پھینی کی تیاری عروج پر پہنچ گئی

رمضان کیلیے کھجلہ پھینی کی تیاری ایک ہفتہ قبل ہی شروع کردی جاتی ہے۔

ایک من کھجلہ پھینی کی تیاری میں 3 سے 4 گھنٹے صرف ہوتے ہیں اورکاریگر کے علاوہ 4افرادمسلسل کام میں مصروف ہوتے ہیں۔ فوٹو:محمد نعمان/ ایکسپریس

ISLAMABAD:
رمضان کی سوغات کھجلہ پھینی کی تیاری عروج پرپہنچ گئی ہے، مٹھائی اوربیکری کے کارخانوں میںدن رات کام جاری ہے۔

روزے داروں کی اکثریت سحری میں کھجلہ پھینی کے استعمال کوترجیح دیتی ہے، مہنگائی کے باعث ہرسال قیمت میں بھی اضافہ ہورہا ہے، رمضان کیلیے کھجلہ پھینی کی تیاری ایک ہفتہ قبل ہی شروع کردی جاتی ہے، کاریگروں کے مطابق کھجلہ پھینی سخت محنت اورمہارت سے تیارکیے جاتے ہیں جس کیلیے میدے کودودھ اورپانی میں گوندھ کرپیڑے بنائے جاتے ہیں پھر پیڑوں کوکھینج کرسویوں کی شکل دی جاتی ہے اورپھر سویوں سے دوبارہ پیڑے بناکر کاٹنے کے بعد سانچوں کے ذریعے گرم گھی میں پکایا جاتا ہے، اسی طرح کھجلے کی تیاری کیلیے میدے کوگوندھنے کے بعدپیڑے بنتے ہیں، اس کے بعد ان پیڑوں کو بیلا جاتا ہے، کھجلے کے اوپرگرم گھی ڈالا جاتا ہے اورسرخی مائل ہونے کے بعد کڑھائی سے نکال لیا جاتا ہے۔

ایک من کھجلہ پھینی کی تیاری میں 3 سے 4 گھنٹے صرف ہوتے ہیں اورکاریگر کے علاوہ 4افرادمسلسل کام میں مصروف ہوتے ہیں، لیاقت آباد میں کھجلہ پھینی کے کارخانے کے مالک محمد شعیب کے مطابق اس سال لاگت میں اضافے کی وجہ سے کھجلہ پھینی کی قیمت میں 40روپے کلو تک کا اضافہ ہوا ہے، اگرچہ ابھی پرائس لسٹ جاری نہیں ہوئی تاہم متوقع ریٹ 260روپے کلو ہے بڑٰی دکانوں پر 100سے 150روپے زیادہ قیمت وصول کی جاتی ہے، عام دکانوں پر اگر کھجلہ پھینی 260روپے کلو فروخت کیا جائے تو بڑی دکانوں پر360سے 400روپے کلو تک قیمت وصول کی جاتی ہے۔




گزشتہ سال کھجلہ پھینی 220روپے کلو فروخت کیا گیا، انھوں نے بتایا کہ دکانداروں کو فی کلو 40سے 50روپے منافع ملتا ہے تاہم دکان پر سیلز مین کی اجرت، ٹرانسپورٹ، بجلی اور دیگر اخراجات کی وجہ سے یہ منافع بھی ناکافی ہوتا ہے، کھجلہ پھینی کی زیادہ فروخت پہلے ہفتے میں ہوتی ہے اور ایک ہفتے بعد کھجلہ پھینی کی فروخت کم ہوتی جاتی ہے ، کھجلہ پھینی کی تیاری کے لیے زیادہ تر کاریگر پنجاب سے آتے ہیں۔

کاریگروں کے مطابق کارخانے کے مالک اور دکاندار تو رمضان میں بھرپور منافع کماتے ہیں لیکن کاریگروں کو دیہاڑتی دیتے ہوئے کارخانوں کے مالکان اور دکانوں کے مالکوں کی جان نکلتی ہے۔کھجلہ پھینی کے کاریگرایک دن میں 600سے 700روپے دیہاڑی لیتے ہیں جبکہ ہیلپرزکی دیہاڑی 300سے 400روپے تک ہوتی ہے، کھجلہ پھینی کوزیادہ عرصے کیلیے محفوظ نہیں رکھا جاسکتا اس لیے زیادہ تربڑی دکانوں میں یومیہ مال تیارہوتا ہے، عموماً آخری عشرے میں اس کی تیاری اورفروخت کم ہوجاتی ہے۔
Load Next Story