ڈومیسٹک کرکٹ میں ’’بزرگ‘‘ آفیشلز کو ’’عمر رسیدہ‘‘ پلیئرز کھٹکنے لگے

ڈپارٹمنٹل ٹیموں میں موجود35 سال سے زائد العمر کھلاڑی نئے ٹیلنٹ کا راستہ روک رہے ہیں، ہارون رشید کی میٹنگ میں بریفنگ


Saleem Khaliq December 22, 2018
ایسے کرکٹرزکوامپائرنگ، ریفرنگ، کوچنگ اور کیوریٹرز کے کام کی جانب لایا جائے، چیئرمین پی سی بی نے تجویز دے دی۔ فوٹو: فائل

پی سی بی کے ''بزرگ'' آفیشلز کو ''عمر رسیدہ'' کرکٹرز کھٹکنے لگے۔

گزشتہ دنوں لاہور میں منعقدہ پی سی بی گورننگ بورڈ میٹنگ میں 65 سالہ ڈائریکٹر ڈومیسٹک ہارون رشید نے مجوزہ فرسٹ کلاس کرکٹ اسٹرکچر پر ادھوری پریزنٹیشن دی، انھوں نے 2، 3 سلائیڈز کی مدد سے بتایا کہ ہم ایسا نظام بنانا چاہتے ہیں جس میں ریجنز اور ڈپارٹمنٹس دونوں کا کردار ہو۔

اس موقع پر ٹاسک فورس کے نمائندے نے ارکان سے درخواست کی کہ وہ جو کام کر رہے ہیں فی الحال اسی کی منظوری دے دی جائے جس پر اتفاق رائے ہوگیا، بعد ازاں تین نئی کمیٹیز تشکیل دینے کا فیصلہ ہوا جو ریجنز کو سپورٹ کرنے والے ڈپارٹمنٹس کے کردار، اسٹرکچر، مالی ماڈل و دیگر معاملات کے حوالے سے تجاویز دیں گی۔

ذرائع نے بتایا کہ 8 ریجنل ٹیموں کے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ اور ڈپارٹمنس کو اسپانسر بنانے کی تجویز پر اصولی اتفاق ہوچکا البتہ اس پر حتمی فیصلہ فروری میں منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کے آنے پر ہی ہوگا۔ میٹنگ میں ایک گورننگ بورڈ رکن نے نکتہ اٹھایا کہ نئے سسٹم میں کرکٹرز کی ملازمتوں کا کیا ہوگا، اس پر انھیں جواب ملا کہ ان تمام معاملات کو ٹاسک فورس دیکھ رہی ہے اور کوئی مناسب حل تلاش کر لیا جائے گا۔

ہارون رشید نے اجلاس کے دوران ایک سلائیڈ کی مدد سے بتایا کہ ڈپارٹمنٹل ٹیموں میں موجود 35 سال سے زائد العمر کرکٹرز نئے ٹیلنٹ کا راستہ روک رہے ہیں، ان کے قومی ٹیم میں آنے کا کوئی امکان نہیں اس کے باوجود کرکٹ سے جڑے ہوئے ہیں، ایک رکن نے کہا کہ اگر نئے سسٹم میں ایسے کھلاڑیوں کو نہیں کھلایا گیا تو ان کی ملازمتوں کا کیا بنے گا؟

اس پر چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے تجویز دی کہ ایسے کرکٹرز کو امپائرنگ، ریفرنگ، کوچنگ اور کیوریٹرز کے کام کی جانب لائیں اسی طرح انھیں ایڈجسٹ کیا جا سکے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی میں منعقدہ قائد اعظم ٹرافی فائنل کے بعد ہارون رشید نے ایچ بی ایل کے جس کپتان عمران فرحت کو ٹرافی پیش کی وہ عمر کی 36 بہاریں دیکھ چکے ہیں، اسی ٹیم میں شامل عبدالرحمان کی عمر38 سال ہے جبکہ عمر گل 5 ماہ بعد 35 برس کے ہو جائیں گے، دوسری فائنلسٹ سائیڈ ایس این جی پی ایل کی قیادت 44 سالہ مصباح الحق نے سنبھالی تھی، خرم شہزاد 37 اور عمران خان 36 سال کے ہونے والے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران فرحت ٹورنامنٹ میں 744 رنز بنا کر ٹاپ بیٹسمینوں میں دوسرے نمبر پر رہے، بولرز میں 39 سالہ اعزاز چیمہ نے سب سے زیادہ 59 وکٹیں حاصل کیں، 46 پلیئرز کو آؤٹ کرنے والے عبدالرحمان کا نمبر تیسرا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔