ہڑتال مظاہروں کے باوجود جام صاحب میں پانی کی فراہمی بحال نہ ہوسکی

جسقم اور پی پی شہید بھٹو کی اپیل پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال

پینے کے پانی کی عدم فراہمی پر جسقم اور پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی اپیل پر شہر میں مکمل شٹر ڈاؤں ہڑتال کی گئی۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

جام صاحب شٹر ڈاؤن ہڑتال کے باوجود شہریوں کو 10 ویں روز بھی پینے کا پانی نہ مل سکا، جسقم اور پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی اپیل پر ہڑتال، احتجاجی مظاہرے، دھرنے، ٹائر نذر آتش۔

تفصیلات کے مطابق جام صاحب شہر میں گزشتہ 10 روز گزر جانے کے بعد بھی شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی معطل ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ پینے کے پانی کی عدم فراہمی پر جسقم اور پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی اپیل پر شہر میں مکمل شٹر ڈاؤں ہڑتال کی گئی، جس کے باعث شہر کی تمام مارکیٹیں اور دکانیں بندرہی، جسقم اور ش ب کے کارکنان نے جی ایم بروہی، خمیسو ، گل منگی کی قیادت میں شہر کے مختلف علاقوں میں ٹائر نذر آتش کیے، ٹاؤن انتظامیہ اور آبپاشی انجینئر کے خلاف شدید نعرے لگاتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔




پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے ہڑتال کے دوران تاجر، تنظیم کے ایک رہنما اور قوم پرست پارٹی کے کارکنان کے درمیان تلخ کلامی کا واقعہ بھی پیش آیا۔ جس پر معززین اور قوم پرست تنظیم کی جانب سے مصالحتی کمیٹی بنائے جانے کے بعد کشیدگی ختم ہوئی۔ واضح رہے کہ آبپاشی حکام اور ٹاؤن انتظامیہ رشوت کے عوض شہر کے لیے جام واہ کا پانی بڑے زمینداروں کو فروخت رہی ہے جبکہ ٹی ایم اے دوڑ شہر میں پینے کا پانی فراہم کرنے والے کے لیے شہریوں سے فی ٹینکر 2 ہزار سے 3 ہزار روپے وصول کرنے میں مصروف ہے۔
Load Next Story